20 دسمبر ، 2022
ایپل کی آئی فون 14 سیریز کو ستمبر میں متعارف کرایا گیا تھا۔
اس سیریز کے فونز میں 2 فیچرز ایسے ہیں جو لوگوں کے تحفظ کے لیے بہت اہم ہیں۔
کریش ڈیٹیکشن اور سیٹلائیٹ کے ذریعے ایمرجنسی ایس او ایس میسجز بھیجنے جیسے فیچرز کا مقصد انسانی زندگیاں بچانا ہی ہے۔
ان دونوں فیچرز نے امریکا میں ایک جوڑے کی زندگی بچالی جس کی گاڑی ایک پہاڑی سے نیچے 300 فٹ گہرائی میں گرگئی تھی۔
یہ واقعہ ریاست کیلیفورنیا کے علاقے اینجلز نیشنل فارسٹ میں پیش آیا تھا۔
کلوئی فیلڈز اور ان کے بوائے فرینڈ کرسٹین زیلڈا اس پہاڑی سلسلے میں سفر کررہے تھے جب ان کی گاڑی پہاڑی سے نیچے گرگئی۔
کلوئی فیلڈز کے مطابق ہم ایک گاڑی کو گزرنے کا راستہ دے رہے تھے جب اچانک ہماری گاڑی نیچے جاگری۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے کے نتیجے میں گاڑی زمین سے ٹکرا کر الٹ گئی تھی مگر کرشماتی طور پر وہ دونوں محفوظ رہے حالانکہ گاڑی کو بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا۔
دونوں رینگ کر گاڑی سے باہر نکلے تو انہیں معلوم ہوا کہ چند خراشوں کے سوا انہیں کچھ نہیں ہوا تھا۔
اس وقت دوپہر کے 2 بجے تھے اور وہ سڑک سے سیکڑوں فٹ نیچے موجود تھے، جبکہ گاڑی میں رکھے فون بھی کہیں گم ہوگئے تھے۔
مگر خوش قسمتی سے کرسٹین زیلڈا نے کلوئی فیلڈز کا آئی فون 14 ڈھونڈ لیا جو گاڑی سے 10 گز دور جاگرا تھا۔
اس علاقے میں موبائل سگنل موجود نہیں تھے جبکہ فون کی اسکرین بھی متاثر ہوئی تھی۔
مگر فون کی اسکرین پر ایک میسج موجود تھا جس میں کریش ڈیٹیکشن کا ذکر کرتے ہوئے ایمرجنسی سروسز سے رابطے کا آپشن دیا گیا تھا۔
ویسے تو فون کی اسکرین ناکارہ لگ رہی تھی مگر کلوئی فیلڈز ایمرجنسی سروسز کو ٹیکسٹ میسج بھیجنے میں کامیاب ہوگئیں۔
موبائل یا وائی فائی سگنل نہ ہونے کے باوجود ان کا میسج سیٹلائیٹ فیچر کے ذریعے ایمرجنسی سروسز تک پہنچا۔
ایمرجنسی سروسز کی جانب سے انہیں 30 منٹ کے اندر اس جگہ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کلوئی فیلڈز کو معلوم بھی نہیں تھا کہ ان کے فون میں سیٹلائیٹ فیچر موجود ہے کیونکہ کمپنی نے اسے نومبر میں ہی امریکا اور کینیڈا میں متعارف کرایا تھا۔
اس فیچر سے صارفین اپنی لوکیشن بھی آسانی سے شیئر کرسکتے ہیں۔