کھیل
Time 21 دسمبر ، 2022

انگلینڈ سے سیریز میں کپتانی سمیت کوئی بھی چیز پرفیکٹ نہیں تھی: کامران اکمل

بابر کو اتنا عرصہ ہوگیا کپتان بنے ہوئے اب بہتر فیصلے آنے چاہیے تاکہ لگے کوئی کپتان پچ کو دیکھ کر بیٹنگ اور بولنگ کے فیصلے کررہا ہے: کامران اکمل کی یوٹیوب چینل پر گفتگو/فوٹوفائل
 بابر کو اتنا عرصہ ہوگیا کپتان بنے ہوئے اب بہتر فیصلے آنے چاہیے تاکہ لگے کوئی کپتان پچ کو دیکھ کر بیٹنگ اور بولنگ کے فیصلے کررہا ہے: کامران اکمل کی یوٹیوب چینل پر گفتگو/فوٹوفائل 

قومی کرکٹر کامران اکمل نے کپتان کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بابر کی کپتانی میں کہیں بھی میچیورٹی نظر نہیں آئی۔

 انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست   کے بعدکامران اکمل  نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ انگلش  کھلاڑیوں نے اٹیکنگ کرکٹ کھیلی ، ٹیسٹ سیریز میں اگرچہ ان کے اہم کھلاڑیوں جوروٹ اور بین اسٹوکس  سے رنز نہیں ہوپائے لیکن ٹیم میں شامل نئے لڑکوں ہیری بروک ، بین ڈکٹ ، زیک کراؤلی نے اچھی کرکٹ کھیلی جس سے ٹیم سیریز جیت کرگئی،  یہ جیت انگلینڈ کیلئے بہت اہم جیت ہے جس نے ہماری کرکٹ، مینٹیلٹی اور سسٹم کو ایکسپوز کردیا وہ ہمیں اپنی کرکٹ سے کھیل بتائے گئے ہیں۔

کامران اکمل نے کہا کہ اس سیریز میں کپتانی سمیت کوئی بھی چیز پرفیکٹ نہیں تھی، آپ بین اسٹوکس کی کپتانی دیکھ لیں اور بابر کی دیکھ لیں، بابر کو اتنا عرصہ ہوگیا کپتان بنے ہوئے اب بابر کی کپتانی میں میچیورٹی آنی چاہیے  بہتر فیصلے آنے چاہیں تاکہ لگے کوئی کپتان پچ کو دیکھ کر بیٹنگ اور بولنگ کے فیصلے کررہا ہے، کوئی بھی چیز مثبت نہیں تھی، پاکستان نے تینوں ٹیسٹ میچز میں منفی کرکٹ کھیلی۔

دوسری جانب ایک انٹرویو میں اینکر نے کامران اکمل سے بابر اعظم کے جوتے نہ دینے کے بیان سے متعلق سوال کیا جس کے جواب میں کامران اکمل نے ہنستے ہوئے کہا کہ میرے 3 چاچو اور ہیں جن کے بچے بھی ہیں، مجھے نہیں پتا بابر نے کس کے متعلق یہ بات کی کیوں کہ میں نے انٹرنیشنل کرکٹ خاندان میں سب سے پہلے کھیلی اس لیے یہ بیان ہم پر لیا جاتا ہے لیکن میں تو کلب کے بچوں کے آگے بیگ کھول کر رکھ دیتا ہوں، یہ میرے لیے چھوٹی سی بات ہے کیوں کہ میں اگر خاندان کے رویے کو بتاؤں تو میرے نزدیک میں یہ میں اپنی بے عزتی خود کررہا ہوں۔

مزید خبریں :