گوگل سرچ انجن کے مقابلے پر اے آئی ٹیکنالوجی کو لانے کی تیاری

اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی یہ چیٹ بوٹ مارچ میں بنگ سرچ انجن کا حصہ بن سکتا ہے / فائل فوٹو
اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی یہ چیٹ بوٹ مارچ میں بنگ سرچ انجن کا حصہ بن سکتا ہے / فائل فوٹو

گوگل دنیا کا مقبول ترین سرچ انجن ہے اور فی الحال اس کے مقابلے پر کوئی نہیں۔

مگر امریکی کمپنی مائیکرو سافٹ اپنے سرچ انجن بنگ میں اے آئی ٹیکنالوجی کو حصہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے تاکہ گوگل کی بالادستی ختم کی جاسکے۔

ایک رپورٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کی جانب سے بنگ میں چیٹ جی پی ٹی کو شامل کیا جارہا ہے اور کمپنی کو توقع ہے کہ اس طرح وہ سرچ انجن گوگل کو سخت ٹکر دے سکے گی۔

اے آئی کمپنی اوپن اے آئی نے 2022 میں چیٹ جی پی ٹی نامی چیٹ بوٹ کو تیار کیا تھا جو لوگوں کی جانب سے سرچ کیے جانے والے موضوعات کا انسانی انداز سے جواب دے سکتا ہے۔

چیٹ جی پی ٹی نے ادبی اور تدریسی مضامین لکھنے کی صلاحیت سے ماہرین کو دنگ کردیا تھا۔

یہ چیٹ بوٹ مختلف سوالات کے جوابات اس طرح دے سکتا ہے جیسا کوئی انسان دیتا ہے۔

اگرچہ اس اے آئی ٹیکنالوجی سے بنگ کو گوگل کی بالادستی کو چیلنج کرنے میں مدد ملے گی مگر گوگل اس طرح کے چیٹ بوٹ تیار کرنے کا خواہشمند نہیں۔

گوگل کی جانب سے پہلے ہی سرچ انجن کے لیے مختلف اے آئی ماڈلز استعمال کیے جارہے ہیں۔

مائیکرو سافٹ نے گزشتہ سال ایک بلاگ پوسٹ میں امیج جنریشن سافٹ وئیر کو بنگ سرچ انجن کا حصہ بنانے کی منصوبہ بندی کے بارے میں بھی بتایا تھا۔