11 جنوری ، 2023
شہزادے ہیری نے اپنی تہلکہ خیز سوانح حیات میں اپنے بھائی شہزادہ ولیم کے ساتھ اپنے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہیں صرف اس لیے پیدا کیا گیا کہ وہ شاہی وارث شہزادہ ولیم کیلئے بوقت ضرورت اپنے اعضا عطیہ کرسکیں۔
حال ہی میں شائع ہونے والی اپنی سوانح حیات ’اسپیئر‘ میں بیتے لمحوں کے تلخ تجربات کا تذکرہ کرتے ہوئے شہزادے ہیری نے لکھا کہ خاندان میں انہیں اور ان کے بھائی کو ’ہیئر اینڈ دی اسپیئر‘ (heir and the spare) سمجھا جاتا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ انہیں اس دنیا میں صرف ایک مقصد کیلئے لایا گیا تھا اور پیدائش کے بعد ان کا صرف ایک ہی مشن تھا کہ شاہی خاندان کے وارث شہزادے ولیم کے ساتھ اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آجائے تو وہ انہیں، گردے، خون یا بون میرو عطیہ کر سکیں۔
شہزادے ہیری نے مزید لکھا کہ ’ہیئر‘ اور ’اسپیئر‘ کا تصور زندگی بھر ان سے چمٹا رہا ہے، انہیں بچپن میں ہی واضح کر دیا گیا تھا کہ وہ صرف اس لیے پیدا ہوئے ہیں کہ اگر ان کے بھائی کو کچھ ہو جائے تو وہ ان کے کام آ سکیں۔
انہوں نے لکھا کہ جب میں 20 سال کا تھا تو اپنی پیدائش کے وقت کے حوالے سے ایک کہانی سنی کہ جب میں پیدا ہوا تو میرے والد کنگ چارلس نے مبینہ طور پر میری والدہ لیڈی ڈیانا سے کہا کہ، زبردست! آپ نے مجھے تخت کا وارث (ہیئر) پہلے ہی دے دیا تھا اب ’اسپیئر‘ بھی دے دیا، میں نے اپنا کام کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ شہزادہ ہیری کی سوانح حیات 'اسپیئر ' باضابطہ طور پر فروخت کیلئے پیش کیے جانے کے بعد برطانیہ کی سب سے تیزی سے بکنے والی نان فکشن کتاب بن گئی ہے۔
پبلشر کے مطابق برطانیہ میں اشاعت کے پہلے ہی روز ہارڈ بک، ای بُک، آڈیو سمیت کتاب کی اب تک 4 لاکھ کاپیاں فروخت ہو چکیں ہیں جبکہ یہ کتاب پہلے ہی آن لائن بیسٹ سیلر قرار دی جا چکی ہے۔
410 صفحات کی یہ کتاب دنیا بھر میں 16 زبانوں میں شائع کی جائے گی جس میں شہزادہ ہیری نے شاہی خاندان کے بارے میں حیران کن انکشافات کیے ہیں۔