12 جنوری ، 2023
وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، انہوں نے 186ووٹ حاصل کیے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی پر اعتماد کے ووٹ کیلئے اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی ،راجہ بشارت اور میاں اسلم اقبال نے اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی جس کے بعد ووٹنگ کا عمل جاری رہا، ووٹنگ کی گنتی کے مطابق پرویز الٰہی نے 186ووٹ کا گولڈن فیگر حاصل کرلیا۔
چوہدری پرویز الٰہی کی اعتماد کے ووٹ میں کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔
اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ اگر کوئی قانونی رکاوٹ نہ ہوئی تو پنجاب اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ پنجاب کی حکومت نہ بدلی تو نام بدل دینا، ہم نے ان کا نام چنوں منوں رکھ دیا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج لاہور میں بڑے دن بعد دھند چھٹی ، بارش ہوئی، زرداری جیسی بیماری اور رانا ثنا کو اسلام آباد بھاگنا پڑا۔
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ 'مبارک پنجاب! مبارک تحریک انصاف! مبارک قائد لیگ' ۔
اسد عمر نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ' الحمد للہ 186، پاکستان زندہ باد'۔
اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک مرتبہ پھر پرویز الٰہی کو اعتماد کا ملا، اپوزیشن کے دعوے دھرے رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے لوگ آئے،اسلام آباد کا ماحول لاہور میں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، عمران خان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمارے وکلا نے عمدہ طریقے سے عدالت میں قانونی جنگ لڑی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ناکام حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے مستقبل کی صف بندی کرنی ہے، پی ڈی ایم حکومت ناکام ہوچکی ہے ، ووٹ اعتماد کے لیے 186 وٹ حاصل کیے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے گورنر کے آفس کو ناجائز طور پر استعمال کیا، گورنر کے حکم کو عدالت نے معطل کردیا، آج گورنر کے حکم کی نفی ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ 13 جماعتوں کے اتحاد کو عوام نے مسترد کردیا، اسمبلی میں کون حاضر ہوا کون غیر حاضر رہا فوٹیج موجود ہے، ہار کو قبول کرنا جمہوریت ہے، اگر یہ اپنی شکست تسلیم کرتے تو ان کے قد میں اضافہ ہوتا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ملک کو غیر یقینی سے نکالا جائے، انتخابات کا اعلان کیا جائے، اسلام آباد کے انتخابات کو چند روز پہلے ملتوی کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں، صاف شفاف انتخابات ہوئے تو عمران خان بھاری مینڈیٹ سے جیتیں گے۔