Time 17 جنوری ، 2023
کھیل

ڈومیسٹک میں پرفارم کرکے بھی سلیکشن نہ ہونے پر افسوس ہوا: محمد عباس


فاسٹ بولرز کو اپنی فٹنس پر کام کرنا ہو گا اور اس کے لیے ضروری ہے ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیا جائے: محمدعباس__فوٹو: جیو نیوز
فاسٹ بولرز کو اپنی فٹنس پر کام کرنا ہو گا اور اس کے لیے ضروری ہے ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیا جائے: محمدعباس__فوٹو: جیو نیوز

ٹیسٹ کرکٹر محمد عباس کا کہنا ہے کہ کسی پلیئر نے پورا ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کھیلا ہو، کاؤنٹی کرکٹ میں پرفارم کیا ہو اور پھر بھی قومی ٹیم میں موقع نہ ملے تو محسوس تو ہوتا ہے یہ ایک فطری بات ہے، مجھے بھی افسوس ہوا۔

رواں سیزن میں توقع کی جا رہی تھی کہ محمد عباس کو قومی ٹیم کی طرف سے موقع ملے گا لیکن ہوم ٹیسٹ سیریز میں انہیں نظر انداز کیا گیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر محمد عباس نے کہا کہ 2022 کے سیزن میں پہلے ہمپشائر کاؤنٹی کی جانب سے میں نے 12 میچز کھیلے اور 50 وکٹیں حاصل کیں، پھر قائد اعظم ٹرافی میں 6 میچز کھیلے، دو تین میچز بارش کی نذر ہوئے، میں نے 2 مرتبہ اننگز میں پانچ، پانچ وکٹیں حاصل کیں اور پورا سیزن کھیلا۔

انہوں نے کہا کہ میرا ہمپشائر کاؤنٹی کے ساتھ دو برس کا معاہدہ تھا اور اب پھر دو برس کا معاہدہ ہو گیا ہے، ہمپشائر کی جانب سے 2023 اور 2024 کا سیزن بھی کھیلوں گا، میں اپنی محنت جاری رکھوں گا، ٹیم میں منتخب ہونا میرے بس میں نہیں ہے، مجھے محنت اور پرفارم کرنا ہے وہ میں کرتا رہوں گا۔

فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ جو میں پہلے کر چکا ہوں، اس سے بہتر کروں، میرا کسی سے مقابلہ نہیں، مجھے صرف خود کو ہرانا ہے اور اس کے لیے محنت کرتا ہوں، جیسے گزشتہ سیزن گزرا اب میری کوشش ہو گی کہ اس سال بھی اس سے بہتر کروں۔

 انہوں نے کہا کہ مجھے یقین تھا کہ اتنی محنت کی ہے، پرفارمنس بھی اچھی ہے تو مجھے موقع ملے گا لیکن محسوس ہوا کہ اتنا کچھ کرنے کے بعد بھی موقع نہیں ملا، میں اپنی اب تک کی اوسط سے مطمئن ہوں، لیکن منتخب ہونا میرے بس میں نہیں، یہ سب سلیکٹرز اور مینجمنٹ نے دیکھنا ہے۔

محمد عباس نے یہ بھی کہا کہ فاسٹ بولرز کو اپنی فٹنس پر کام کرنا ہو گا اور اس کے لیے ضروری ہے ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیا جائے، ہمارے بولرز ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلتے ہوئے آ رہے تھے اور پھر ٹیسٹ کھیلنے لگے تو انہیں فٹنس مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جب تک آپ طویل دورانیے کی کرکٹ نہیں کھیلیں گے مسائل کا سامنا رہے گا۔

مزید خبریں :