Time 18 جنوری ، 2023
پاکستان

آوارہ کتوں کو مارنے کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے جواب طلب

سالانہ 50 ہزار کتے مار دیے جاتے ہیں اور یہ لوگوں کو ریبیز سے بچانے کے مقصد سے کیا جارہا ہے جب کہ کتوں کو ویکسین لگانے سے ریبیز کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے: درخواست گزار/ فائل فوٹو
سالانہ 50 ہزار کتے مار دیے جاتے ہیں اور یہ لوگوں کو ریبیز سے بچانے کے مقصد سے کیا جارہا ہے جب کہ کتوں کو ویکسین لگانے سے ریبیز کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے: درخواست گزار/ فائل فوٹو

لاہور: عدالت نے آوارہ کتوں کو مارنے کی مہم کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے آوارہ کتوں کو مارنے کی مہم کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں آوارہ کتوں کوگولیاں اور زہر دے کر مارا جارہا ہے، سالانہ 50 ہزار کتے مار دیے جاتے ہیں اور یہ لوگوں کو ریبیز سے بچانے کے مقصد سے کیا جارہا ہے جب کہ کتوں کو ویکسین لگانے سے ریبیز کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

درخواست گزار کی استدعا کی کہ آوارہ کتوں کے مارنے کو غیر آئینی اور کتوں کو زہر یا گولی سے مارنے کو جرم قرار دیا جائے جب کہ کتے مار مہم پر پابندی لگا کر ویکسینیشن مہم چلائی جائے۔

عدالت نے درخواست گزار کی استدعا پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

مزید خبریں :