20 جنوری ، 2023
اگر آپ کو سوڈا اور فروٹ جوسز جیسے میٹھے مشروبات پینا پسند ہیں تو یہ عادت متعدد جان لیوا امراض کا شکار بناسکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سوڈا اور فروٹ جوسز جیسے میٹھے مشروبات کا استعمال ذیابیطس ٹائپ 2، امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج کا شکار بناسکتا ہے۔
اس تحقیق میں ایسے 40 ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا تھا جن میں ذیابیطس ٹائپ 2، دل کی شریانوں کے امراض اور کینسر کی تاریخ نہیں تھی، جبکہ یہ بھی دیکھا گیا کہ چینی سے ان کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چینی کا زیادہ استعمال جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے بالخصوص پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی بڑھ جاتی ہے۔
جسمانی وزن میں اضافے کے باعث وقت گزرنے کے ساتھ امراض قلب اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
میٹھے مشروبات کے استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح بھی بڑھتی ہے جس سے بھی خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا میں چینی کے زیادہ استعمال کے حوالے سے میٹھے مشروبات اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ فروٹ جوس پینے کے مقابلے میں پھلوں کو کھانا صحت کے لیے زیادہ مفید ہوتا ہے کیونکہ ان میں موجود قدرتی شکر سے بلڈ شوگر کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا۔
اگرچہ میٹھے مشروبات سے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھتا ہے مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مصنوعی مٹھاس سے بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔
2022 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مصنوعی مٹھاس سے بلڈ شوگر کی سطح میں تبدیلیاں آتی ہیں جس سے امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس نئی تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔