Time 22 جنوری ، 2023
سائنس و ٹیکنالوجی

کونسی نئی ٹیکنالوجی گوگل سرچ انجن کو خطرہ محسوس ہونے لگی؟

ایک نئی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی / رائٹرز فوٹو
ایک نئی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی / رائٹرز فوٹو

گوگل دنیا کا مقبول ترین سرچ انجن ہے مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آرٹی فیشل (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس ایک چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی اس کے لیے خطرہ بنتا جارہا ہے۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران اس چیٹ بوٹ نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی ہے۔

اس کو استعمال کرنے والے افراد آسانی سے مطلوبہ تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں، مضامین لکھوا سکتے ہیں اور بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ گوگل کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو سرچ بزنس کے لیے ایک خطرے کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے نیا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق کمپنی کے سی ای او سندر پچائی نے اے آئی ٹیکنالوجی میں پیشرفت کو تیز کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گوگل کی جانب سے رواں برس سرچ انجن میں کم از کم 20 اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس پراڈکٹس اور ایک چیٹ بوٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گوگل کی جانب سے ایک تصاویر تیار کرنے والے اے آئی ٹول پر کام کیا جارہا ہے، اس کے علاوہ اے آئی ٹیسٹ کچن، ٹک ٹاک جیسے گرین اسکرین موڈ (یوٹیوب کے لیے) اور ویڈیوز تیار کرنے والے ٹول پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

سندر پچائی کی جانب سے گوگل کے شریک بانیوں لیری پیج اور سرگئی برن کو بھی اس نئے منصوبے کا حصہ بنایا گیا ہے حالانکہ یہ دونوں 2019 سے کمپنی کے روزمرہ کے امور کا حصہ نہیں۔

کمپنی کے مطابق اے آئی ٹولز کی تیاری میں اخلاقی اصولوں کو مدنظر رکھا جارہا ہے اور خطرات کو کم از کم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گوگل نے کاپی رائٹ اور پرائیویسی کو اے آئی ٹیکنالوجی کے بنیادی خطرات قرار دیا ہے۔

گوگل کی جانب سے اے آئی چیٹ بوٹ پر اس لیے بھی تیزی سے کام کیا جارہا ہے کیونکہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو بنگ سرچ انجن کا حصہ بنانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :