گوگل کے مقابلے پر مائیکرو سافٹ کا اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس سرچ انجن پیش

کمپنی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو بنگ سرچ انجن کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے / فوٹو بشکریہ مائیکرو سافٹ
کمپنی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو بنگ سرچ انجن کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے / فوٹو بشکریہ مائیکرو سافٹ

مائیکرو سافٹ نے اپنے سرچ انجن بنگ کا نیا ورژن متعارف کرایا ہے جس میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس چیٹ جی پی ٹی کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے برسوں سے انٹرنیٹ سرچ پر حکمران گوگل کو ٹکر دینے کی نئی کوشش ہے۔

کمپنی کے مطابق بنگ سرچ انجن اب اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور اوپن اے آئی نامی کمپنی کے تیار کردہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے سرچ رزلٹ صارفین دیکھ سکیں گے۔

بنگ میں ایک نئی چیٹ ونڈو کا اضافہ بھی کیا جا رہا ہے جو شاپنگ لسٹ، سفری مشورے اور دیگر تفصیلات کے حصول کے لیے استعمال کی جا سکے گی۔

اس اے آئی ٹیکنالوجی کو مائیکرو سافٹ کے ایج براؤزر کا بھی حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ صارفین پی ڈی ایف فائلز کی سمری بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف کام کر سکیں۔

ایک ایونٹ کے دوران مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ ناڈیلا نے بتایا کہ ہم تمام ایپس میں اس ٹیکنالوجی کو شامل کرنے والے ہیں۔

صارفین بنگ سرچ انجن میں چیٹ جی بی کے پریویو کو bing.com/new میں دیکھ سکتے ہیں۔

آنے والے ہفتوں میں مائیکرو سافٹ کی جانب سے کروڑوں افراد کو یہ ٹیکنالوجی آزمانے کا موقع فراہم کیا جائے گا جبکہ ایک موبائل ورژن بھی متعارف کرایا جائے گا۔

یہ انٹرنیٹ سرچنگ کے حوالے سے برسوں بعد بہت بڑی پیشرفت ہے۔

گوگل کی جانب سے بھی اسی طرح کے اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس چیٹ بوٹ بارڈ کو متعارف کرانے پر کام کیا جا رہا ہے جس کا اعلان 6 فروری کو کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :