09 فروری ، 2023
آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ بارڈ کی ایک غلطی نے گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ کو 100 ارب ڈالرز سے محروم کردیا۔
گوگل کی جانب سے اس نئی ٹیکنالوجی کی تشہیر کے لیے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی۔
اس ویڈیو میں چیٹ بوٹ سے کہا گیا کہ وہ ایک 9 سالہ بچے کو جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی کامیابیوں کے بارے میں بتائے۔
بارڈ نے اپنے جواب میں کہا کہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے سب سے پہلے نظام شمسی سے باہر موجود ایک سیارے کی تصویر کھینچی تھی، مگر یہ جواب غلط تھا کیونکہ ایسا ایک یورپی ٹیلی اسکوپ نے کیا تھا۔
خیال رہے کہ گوگل نے بارڈ کو 6 فروری کو چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے پر متعارف کرایا تھا۔
گوگل کی اس سروس کا مقصد صارفین کو مختلف موضوعات پر تفصیلات آڈیو، ویڈیو، تصاویر اور دیگر ذرائع سے پیش کرنا ہے۔
اس چیٹ بوٹ کو متعارف کراتے ہوئے گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے ایک بلاگ پوسٹ میں جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ سے پوچھے گئے سوال کا حوالہ بھی دیا تھا۔
سندر پچائی نے کہا کہ 'جلد آپ اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس فیچر گوگل سرچ پر دیکھیں گے جو پیچیدہ تفصیلات آسان فارمیٹ پر فراہم کرے گا، تاکہ آپ اسے فوری سمجھ سکیں'۔
گوگل کے چیٹ بوٹ کی جانب سے دیا جانے والے غلط جواب اب بھی بلاگ پوسٹ پر موجود ہے۔
اس غلط جواب کے نتیجے میں الفابیٹ کے حصص کی قیمتوں میں 9 فیصد کمی آئی جبکہ مارکیٹ ویلیو سے 100 ارب ڈالرز کم ہوگئے۔
واضح رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو نومبر 2022 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس کے بعد دنیا بھر میں بہت زیادہ مقبول ہوا۔
اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے مائیکرو سافٹ نے 7 فروری کو اس ٹیکنالوجی پر مبنی بنگ سرچ انجن کو متعارف کرایا تھا جبکہ ویب براؤزر ایج میں بھی اسے شامل کیا گیا ہے۔