Time 11 فروری ، 2023
پاکستان

ننکانہ واقعہ: قتل ہونیوالا ملزم پہلے بھی مقدس اوراق کی بے حرمتی میں گرفتار ہو چکا: پولیس

ملزم وارث 2019 میں اسی طرح کی بےحرمتی کے واقعے میں ملوث تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا، وہ 2022 میں رہا ہو کر آیا تھا: آر پی او بابر سرفراز۔ فوٹو فائل
ملزم وارث 2019 میں اسی طرح کی بےحرمتی کے واقعے میں ملوث تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا، وہ 2022 میں رہا ہو کر آیا تھا: آر پی او بابر سرفراز۔ فوٹو فائل

آر پی او شیخوپورہ بابر سرفراز کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد کی جانب سے ننکانہ کے تھانہ وار برٹن سے نکال کر تشدد کے بعد قتل ہونے والا ملزم پہلے بھی مقدس اوراق کی بے حرمتی کے الزام میں گرفتار ہو  چکا تھا۔

آر پی او شیخوپورہ بابر سرفراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم وارث 2019 میں اسی طرح کی بےحرمتی کے واقعے میں ملوث تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا، وہ 2022 میں رہا ہو کر آیا تھا، ملزم نے آج صبح دوبارہ مقدس اوراق کی بےحرمتی کا ارتکاب کیا۔

بابر سرفراز نے بتایا کہ ملزم کو محلے داروں نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے ملزم کو حراست میں لےکر تھانے منتقل کیا، مشتعل ہجوم دھکم پیل کر کے سیڑھیوں کی مدد سے تھانے میں داخل ہوا، ہجوم ملزم کو پولیس سے چھین کر تھانے سے باہر لےگیا اور اسے تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔

آر پی او شیخوپورہ کا کہنا تھا کہ مشتعل افراد نے ملزم کی لاش کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی، پولیس نے آگ لگانے سےمشتعل ہجوم کو روکا اور انہیں منتشر کیا اور لاش اپنی تحویل میں لے لی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

مزید خبریں :