15 فروری ، 2023
ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ٹوئٹر کے سی ای او ایلون مسک دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں اور انہوں نے لگ بھگ 2 ارب ڈالرز فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کیے ہیں۔
یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق ایلون مسک نے 2022 میں اپنی کمپنی ٹیسلا کے ایک ارب 95 کروڑ ڈالرز (5 کھرب 21 ارب پاکستانی روپے سے زائد) مالیت کے حصص فلاحی مقاصد کے لیے عطیہ کیے تھے۔
البتہ دستاویزات میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ عطیہ کسے دیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق اگست سے دسمبر 2022 کے درمیان ایلون مسک نے فلاحی کاموں کے لیے ٹیسلا کے حصص عطیہ کیے تھے۔
یہ پہلی بار نہیں جب ایلون مسک نے ٹیسلا کے حصص فلاحی مقاصد کے لیے عطیہ کیے۔
اس سے قبل 2021 میں انہوں نے 5 ارب 74 کروڑ ڈالرز مالیت کے حصص فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کیے تھے۔
اس وقت بھی یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ ایلون مسک نے یہ رقم کن فلاحی کاموں کے لیے خرچ کی ہے۔
ایلون مسک اس وقت 187 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔
گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو میں لگ بھگ 900 ارب ڈالرز کی کمی آئی تھی جس کے نتیجے میں ایلون مسک کی جگہ فرانس سے تعلق رکھنے والے برنارڈ آرنلٹ دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے تھے۔
یہ اعزاز اب بھی برنارڈ آرنلٹ کے پاس ہے جو 190 ارب ڈالرز کے مالک ہیں مگر ایسا لگتا ہے کہ بہت جلد ایلون مسک دوبارہ دنیا کے امیر ترین شخص بن جائیں گے۔
2023 کے آغاز سے اب تک ایلون مسک کے اثاثوں میں لگ بھگ 50 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوچکا ہے۔