19 فروری ، 2023
سائنسدانوں نے جسم کے اندر کینسر کے پھیلنے کی بنیادی وجہ کو شناخت کر لیا ہے اور یہ دریافت مستقبل قریب میں اس جان لیوا مرض کے علاج میں مددگار ثابت ہوگی۔
امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تحقیق میں ڈی این اے کے ایسے حصوں کی نشاندہی کی ہے جو کینسر کو پھیلنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈی این اے کے یہ ننھے حصے رسولی کو ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔
ان حصوں کو ایکسٹرا کروموسومل ڈی این اے (ای سی ڈی این اے) کا نام دیا گیا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ڈی این اے کے ان حصوں کی دریافت اہم ترین پیشرفت ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ یہی حصے کینسر کی سنگین شدت کا باعث بنتے ہیں، اگر ہم ان کی سرگرمیوں کو بلاک کر دیں تو بیماری کو پھیلنے سے روکنا بھی ممکن ہو جائے گا۔
محققین کے مطابق ہم نے دریافت کیا کہ ای سی ڈی این اے کینسر کا باعث بننے والے جینز کا کام کرتے ہیں جو کسی فرد کے کروموسوم سے خود کو الگ کر لیتے ہیں اور تباہی پھیلانے لگتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ای سی ڈی این اے کے باعث رسولیوں کا پھیلاؤ غیر متوقع تیزی سے ہونے لگتا ہے یا بیماری ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے لگتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ اب ہم جان گئے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ادویات کے خلاف بیماری کی مزاحمت کے باعث کینسر کو ایک بار پھر سر اٹھانے کا موقع ملتا ہے۔
محققین نے توقع ظاہر کی کہ مسئلے کی وجہ معلوم ہونے کے بعد ایسا طریقہ کار تلاش کرنا آسان ہو جائے گا جس سے مریضوں میں ای سی ڈی این اے کو ختم کیا جا سکے۔