ایلون مسک کو پیسے دیے بغیر ٹوئٹر اکاؤنٹ کو محفوظ کیسے بنائیں؟

17 فروری کو ٹوئٹر نے یہ سروس ٹوئٹر بلیو کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا / فائل فوٹو
17 فروری کو ٹوئٹر نے یہ سروس ٹوئٹر بلیو کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا / فائل فوٹو

17 فروری کی شب ٹوئٹر کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ 2 فیکٹر authentication (2 ایف اے) کے لیے ٹیکسٹ میسجز (ایس ایم ایس) کو استعمال کرنے کی سہولت پیسے خرچ کرنے پر ہی حاصل ہوگی۔

کمپنی کے مطابق 20 مارچ کے بعد ماہانہ سبسکرپشن سروس ٹوئٹر بلیو کے صارفین کو ہی یہ سہولت دستیاب ہوگی۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ جو ٹوئٹر صارفین ابھی 2 ایف اے کے لیے ٹیکسٹ میسج پر انحصار کرتے ہیں، انہیں اس کے لیے سبسکرپشن سروس کا حصہ بننا ہوگا۔

یہ تو واضح نہیں کہ 2 ایف اے کی نئی پالیسی کی بنیادی وجہ کیا ہے، مگر بظاہر یہ کمپنی کی جانب سے بچت کرنے کی مہم کا حصہ ہے، کیونکہ ایس ایم ایس بھیجنے پر پیسے لگتے ہیں۔

ٹوئٹر نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ ایس ایم ایس کے ذریعے 2 ایف اے کوڈ بھیجنا محفوظ نہیں اور ہیکرز آسانی سے ڈیوائس کا کنٹرول سنبھال کر ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

مگر حقیقت تو یہ ہے کہ ایس ایم ایس کے ذریعے 2 ایف اے سروس کو استعمال کرنے سے اکاؤنٹ کو زیادہ تحفظ ملتا ہے، مگر نئی پالیسی صارفین میں 2 ایف اے کے استعمال کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ آپ ایلون مسک کو پیسے دیے بغیر بھی اکاؤنٹ کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

اس کے لیے متبادل سروسز موجود ہیں جن کے لیے ٹیکسٹ میسج کی ضرورت نہیں بلکہ ایپ پر مبنی 2 ایف اے سروس زیادہ محفوظ ہوتی ہے۔

یعنی فون پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے ملنے والے کوڈ کی بجائے آپ فون میں کسی authenticator ایپ جیسے گوگل authenticator یا Duo پر کوڈ حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ اس لیے زیادہ محفوظ طریقہ کار ہے کیونکہ کوڈ کبھی بھی آپ کی ڈیوائس سے باہر نہیں جاتا۔

اس مقصد کے لیے پہلے آپ کو اپنے فون میں authenticator ایپ کو انسٹال کرنا ہوگا۔

اس کے بعد ٹوئٹر ایپ اوپن کرکے سیٹنگز اینڈ پرائیویسی میں جائیں اور وہاں سکیورٹی اینڈ اکاؤنٹ access پر کلک کرکے سکیورٹی آپشن کا انتخاب کریں۔

وہاں آپ 2 فیکٹر authentication سیٹنگز میں Authentication ایپ کا انتخاب کریں۔

اس کے بعد جو ہدایات سامنے آئیں ان پر عمل کریں، جب یہ عمل مکمل ہو جائے تو آپ اکاؤنٹ پر لاگ ان ہونے کے لیے پاس ورڈ کا انداج کریں گے اور پھر authenticator ایپ میں بننے والے کوڈ کو استعمال کریں گے۔

یہ خیال رہے کہ یہ طریقہ کار ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی کے لیے بہت زیادہ محفوظ ہے اور اسی وجہ سے اگر فون گم ہو جائے تو اکاؤنٹ کو واپس حاصل کرنا بہت مشکل ہو سکتا ہے، اس کے لیے بیک اپ کوڈز کا ریکارڈ محفوظ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔