23 فروری ، 2023
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مانیٹری پالیسی میں سختی کرنے پر اصرار کیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گذشتہ روز ورچوئل میٹنگ ہوئی جس میں پاکستان کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کی تکمیل کے لیے کوششیں کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان کو پیشگی اقدامات بروقت کرنےکے لیے مسلسل دباؤ کا سامنا ہے، آئی ایم ایف نے مانیٹری پالیسی سخت کرنے پر اصرار کیا ہے۔
مانیٹری پالیسی سخت کرنے سے شرح سود بڑھنےکا خدشہ ہے، اسٹیٹ بینک کی بنیادی شرح سود اس وقت 17 فیصد ہے جب کہ آئی ایم ایف کی جانب سے شرح سود میں مزید 2 فیصد اضافےکا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے مہنگائی کے حساب سے مانیٹری پالیسی میں سختی کے لیے دباؤ دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو پیشگی اقدامات سے آگاہ کیا، پاکستان نے دوست ملکوں کی فنانسنگ پربھی بریفنگ دی، چین کے ساتھ ری فنانسنگ پر بریفنگ میں چین کے 700 ملین ڈالر کے ری فنانسنگ فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو متحدہ عرب امارات سے 1.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ پر بھی بریفنگ دی گئی، اس کے علاوہ آئی ایم ایف کو متحدہ عرب امارات اور قطرکی اسٹاک مارکیٹ میں حصص کے ذریعے فنانسنگ سے بھی آگاہ کیا گیا۔
ورچوئل میٹنگ میں پاکستان نے جون تک زرمبادلہ کے ذخائرکے اہداف کی حکمت عملی بھی پیش کی۔