18 سال کی عمر تک پڑھنے،لکھنے سے قاصر شخص کی کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر بننے تک کی کہانی

فوٹو: غیر ملکی میڈیا
فوٹو: غیر ملکی میڈیا

اگر زندگی میں کچھ حاصل کرنے کی سچی لگن اور جستجو ہو تو کوئی مشکل بھی انسان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، دنیا میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے غیر معمولی حالات کو شکست دے کر زندگی میں اعلیٰ مقام حاصل کیا۔

ایک ایسی ہی مثال برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ جیسن آرڈے کی بھی ہے جو  دماغی معذوری کے باعث 18 سال کی عمر تک پڑھ اور لکھ نہیں سکتے تھے، لیکن  محنت اور لگن جاری رکھتے ہوئے انہوں نے نہ صرف غیر معمولی حالات کو شکست دی بلکہ اب کیمبرج یونیورسٹی کے سب سے کم عمر سیاہ فام پروفیسر بن گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن کے رہائشی جیسن آرڈے  بچپن میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) کا شکار تھے۔یہ ایک ایسی دماغی معذوری ہے جس میں لوگ اکثر سماجی رابطے اور لوگوں کا سامنا کرنے سےہچکچاتے ہیں۔ 

رپورٹس کے مطابق جیسن نے بچپن سے آٹزم ڈس آرڈر کا سامنا کیا جس کی وجہ سےانہیں 11 سال کی عمر تک بولنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پھر ان میں (Global Developmental Delay) کی شخیص ہوئی جس سے بچوں کی بات کرنے اور پڑھنے لکھنےاور کچھ نیا سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے،معالجین نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جیسن اپنی آئندہ زندگی اسی حالت میں گزاریں گے اور انہیں تاحیات کسی معاون کی ضرورت ہوگی۔

فوٹو: غیر ملکی میڈیا
فوٹو: غیر ملکی میڈیا

رپورٹس کے مطابق جیسن ابتدا میں بات چیت کے لیے اشاروں کی زبان استعمال کرتے تھے۔ تاہم پھر ان کے گھر والوں نے نوعمری کے دوران جیسن کی کافی مدد کی اور پھر انہوں نے آہستہ آہستہ  پڑھنا اور لکھنا سیکھنا شروع کیا جس کے بعد وہ کالج میں داخلہ لینے کے قابل ہوگئے۔

اسی دوران جیسن کے قریبی دوستوں اور کالج کے ٹیچرز نے انہیں کیریئر کے حوالے سے ترغیب دی۔ بعد ازاں یونیورسٹی آف سرے میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد جیسن اسکول میں فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر بن گئے ۔

اسکول ٹیچر بننے کے بعد بھی انہوں نے تعلیم کا حصول جاری رکھا اور  وہ لیورپول جان مورز یونیورسٹی سے ایجوکیشنل اسٹیڈیز میں دو ماسٹر ڈگری اور پی ایچ ڈی کرنے کے بعد  پروفیسر بن گئے۔

جیسن کا کہنا ہے کہ ایک اسکول ٹیچر بننے سے مجھے عدم مساوات کے بارے میں پہلی بار سمجھ آئی جس کا سامنا نسلی اقلیتوں کے نوجوانوں کو تعلیم میں کرنا پڑتا ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق، جیسن جب 27 سال کے تھے انہوں نے پی ایچ ڈی کی تعلیم کے دوران اپنے کمرے کی دیوار پر زندگی کے کچھ اہداف لکھے تھے جس میں یہ ایک تھا کہ 'میں ایک دن آکسفورڈ یا کیمبرج میں کام کروں گا'۔

جیسن نے بچپن کی دماغی معذوری سےلڑتے ہوئے مسلسل محنت جاری رکھی اور اب دنیا کی اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں میں سے ایک کیمبرج میں بحیثیت پروفیسر تعینات ہوگئے۔

رپورٹس کے مطابق جیسن6 مارچ سے  کیمبرج یونیورسٹی میں سوشیالوجی آف ایجوکیشن پڑھائیں گے۔

مزید خبریں :