28 فروری ، 2023
پشاور کے لالہ ایوب انٹرنیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں غیرمعیاری ٹرف بچھائے جانے کے خلاف صدر خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسپورٹس بورڈ کو خط لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے لالہ ایوب انٹرنیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں کروڑوں روپے کی لاگت سے بچھایا گیا ٹرف ناقص اور غیرمعیاری ہے جو 1 ماہ میں ہی خراب ہوگیا ہے۔
خط کے مطابق ٹرف پر پانی اسپرے کرنے والے سپرنکلرز بھی خراب ہیں اور ٹرف میں جگہ جگہ سلوٹیں پڑگئیں ہیں جس پر کھیلنا کھلاڑیوں کیلئے خطرناک ہے۔
خط میں ٹرف منصوبے کا پی سی ون منظرعام پر لانے اور ماہرین کی ٹیم بھیج کرآسٹرو ٹرف کی جانچ پڑتال کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صدر خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن سید ظاہر شاہ نے بتایا کہ ٹرف بچھانے کا منصوبہ 3 ماہ کے بجائے 1 سال میں مکمل ہونے کے باوجود بھی غیرمعیاری ناقص کام کیا گیا ہے جس کی اصل حقیقت 1 ماہ میں ہی سامنے آ گئی ہے۔
ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ یہاں اسٹیڈیم میں قومی ٹیم کے کھلاڑی پریکٹس کرتے ہیں جو اس قسم ناقص ٹرف کی وجہ سے کسی بھی وقت حادثے کے سبب بڑی انجری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پشاور کے لالہ ایوب انٹرنیشنل ہاکی اسٹیڈٰم میں ٹرف بچھانے والے ٹھیکیدار کو صوابی میں بھی ایک آسٹرو ٹرف کے منصوبہ کا ٹھیکا دیا گیا ہے، جبکہ قانونی طور پر ٹرف ڈالنے کی زمہ داری 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے کی بنتی ہے جسے وفاق نے ڈالا ہے۔
لالہ ایوب انٹرنیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں کھیلنے والے کھلاڑی عمر نے جیو نیوز کو بتایا کہ ہاکی کی گیم کو گھاس سے ٹرف میں اس لیے تبدیل کیا گیا تھا تا کہ گیند غیر ضروری طور پر نہ اچھلے اور کھلاڑیوں کو بھاگنے میں تکلیف بھی نہ ہو مگر اس ٹرف سے جہاں کھلاڑیوں کے بڑی انجری کا شکار ہونے امکان پیدا ہو گئے ہیں وہیں ان سلوٹوں کی وجہ سے گیند بھی اچھلے گی اور گیند پر بہتر طریقہ سے کنٹرول بھی قائم نہ کیا جا سکے گا۔