دنیا کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی کو ایک اور سنگین وبا کا سامنا

ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی / فائل فوٹو
ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی / فائل فوٹو

کورونا وائرس کی وبا پر تو لگ بھگ قابو پا لیا گیا ہے مگر انسانوں کو ایک اور نئی وبا کا سامنا ہے جس سے 50 فیصد سے زیادہ آبادی متاثر ہو سکتی ہے۔

ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی ایک رپورٹ کے مطابق 2035 تک دنیا کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی موٹاپے یا زیادہ جسمانی وزن کی شکار ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں 2 ارب 60 کروڑ افراد (38 فیصد عالمی آبادی) کا جسمانی وزن پہلے ہی زیادہ ہے مگر موجودہ رجحان کو دیکھتے ہوئے یہ تعداد 2035 تک 4 ارب سے تجاوز کر جائے گی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اگر اس حوالے سے اقدامات نہ کیے گئے تو 2035 تک دنیا بھر میں ہر 4 میں سے ایک فرد موٹاپے کا شکار ہوگا۔

موٹاپے سے کینسر، امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ 2 اور دیگر متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

موسمیاتی ایمرجنسی، کووڈ پابندیاں، کیمیائی آلودگی اور صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کا زیادہ استعمال موٹاپے میں اضافے کی چند نمایاں وجوہات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بچوں اور نوجوانوں میں موٹاپے کی شرح میں بالغ افراد کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ ہم موٹاپے کی وبا کی روک تھام میں ناکام ہو رہے ہیں اور مستقبل میں اس کے سنگین نتائج کا سامنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ بچوں اور نوجوانوں میں موٹاپے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا کے غریب ترین ممالک میں موٹاپے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور یہ ممالک موٹاپے سے لاحق ہونے والی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں۔

رپورٹ کے مطابق موٹاپے کے باعث دنیا کو 2019 میں 1.96 ٹریلین ڈالرز کا نقصان ہوا اور 2035 تک یہ رقم 4.32 ٹریلین ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

مزید خبریں :