05 مارچ ، 2023
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہےکہ عمران خان کی گرفتاری کی کوئی بھی کوشش حالات کو شدید خراب کر دےگی، حکومت عمران خان پر ایک اور قاتلانہ حملہ کرانا چاہتی ہے۔
ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میں اس نااہل اور پاکستان دشمن حکومت کو خبردار کرنا چاہ رہا ہوں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مزید بحران میں نہ دھکیلیں اور ہوش سےکام لیں۔
زمان پارک میں میڈیا سےگفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی انسان کے لیے ممکن نہیں کہ وہ روز اتنے مقدمات میں پیش ہو، ان حکمرانوں نے ملک اور معیشت کو ڈبو دیا ہے، ان حکمرانوں کا واحد مقصد ملک میں فسادات کرنا ہے تا کہ انتخابات ملتوی ہو جائیں، عمران خان کی گرفتاری کا مقصد صرف ملک کے حالات خراب کرنا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے، حکومت ملک میں امن و امان کا مسئلہ کھڑا کرنا چاہتی ہے، حکومت پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اشتعال دلانا چاہتی ہے، حکومت عمران خان پر ایک اور قاتلانہ حملہ کرانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اور محسن نقوی میں کوئی فرق نہیں، ہم عدالتوں میں قانون کےمطابق ڈیل کر رہےہیں، حکومت انتخابات سے فرار چاہتی ہے، عدالتیں ایک بھگوڑے کو نہیں بلا رہیں۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے نوٹس دیکھ لیا ہے، نوٹس میں گرفتاری کا حکم نہیں، وکلا سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، ہمارا سیاسی رد عمل بھی ہوگا لیکن بلاوجہ گھبرانےکی ضرورت نہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ تھا اور ہے، عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا،عین ممکن ہے ان پر دوبارہ قاتلانہ حملے کا پلان کیا جا رہاہو، عمران خان کے خطاب میں کل جارحیت نہیں تھی، عمران خان نے یکجہتی کی بات کی، عقل کے اندھے جو اس وقت کارروائیاں کرنے کی کوشش کر رہےہیں وہ زخم پر نمک پاشی کر رہےہیں، عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے بجائے مرہم رکھنےکی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار ہے، ملک کو اس وقت سکیورٹی چیلنجز بھی درپیش ہیں، حقیقی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہمیں صرف سکیورٹی کے تحفظات ہیں، کسی میں سمجھ داری ہے تو ہم خلا پر کرنےکے لیے تیار ہیں لیکن اپنےبنیادی اصولوں سے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابات سے فرار چاہتی ہے،30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات ہونے ہیں، یہ حکومت گھبرا چکی ہے، پولیس اور حکومت دونوں کنفیوژ ہیں جب کہ پی ٹی آئی پرُسکون ہے اور متحد ہے۔