12 مارچ ، 2023
ٹک ٹاک کی مقبولیت صرف نوجوانوں تک محدود نہیں بلکہ ہر عمر کے افراد اس ویڈیو شیئرنگ ایپ کو استعمال کرتے ہیں۔
درحقیقت متعدد افراد نے ٹک ٹاک پر پوسٹ کی جانے والی مختصر ویڈیوز کو اپنے روزگار کا ذریعہ بنا لیا ہے اور اس کے ذریعے آمدنی کما رہے ہیں۔
مگر سوال یہ ہے کہ ٹک ٹاک صارفین اس پلیٹ فارم سے کیسے کماتے ہیں؟
ایسے متعدد ذرائع ہیں جن کے ذریعے ٹک ٹاک کے صارفین اس پلیٹ فارم سے پیسے کمانے میں کامیاب رہتے ہیں۔
ٹک ٹاک کریٹیر فنڈ کا حصہ بننے کے لیے بیشتر معروف شخصیات جتنے فالوورز کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس پروگرام میں شمولیت کے لیے صارف کی کم از کم عمر 18 سال ہونا چاہیے، 10 ہزار فالوورز اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران کم از کم ایک لاکھ ویڈیو ویوز ہونا ضروری ہے۔
اگر آپ ٹک ٹاک مواد سے کل وقتی آمدنی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو برانڈز سے شراکت داری ایک اچھا ذریعہ ہے جن کی مصنوعات کی پوسٹس سے پیسے کمانا ممکن ہے۔
ٹک ٹاک پر متعدد عام افراد اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے کراؤڈ فنڈنگ کا سہارا لیتے ہیں اور ایسے پراجیکٹس کے لیے فنڈز اکٹھے کرتے ہیں جو وہ مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
یعنی ٹک ٹاک عطیات کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔
ٹک ٹاک میں لائیو اسٹریم کے فیچر سے اپنے فالوورز سے رابطہ کرنے میں مدد ملتی ہے مگر بیشتر تخلیق کاروں کو یہ اندازہ نہیں کہ وہ اس سے پیسے بھی کما سکتے ہیں۔
ٹک ٹاک کے لائیو گفٹس پروگرام کے ذریعے فالوورز اپنے پسندیدہ تخلیق کاروں کی مالی سپورٹ کر سکتے ہیں۔
آپ مصور ہیں یا ہوٹل چلاتے ہیں یا کوئی کام کرتے ہیں، ٹک ٹاک آپ کے کاروبار کی تشہیر کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔
ٹک ٹاک چھوٹے کاروباری افراد کے لیے اچھا پلیٹ فارم ہے۔
جی ہاں واقعی اگر کوئی ٹک ٹاک اکاؤنٹ کسی وجہ سے وائرل ہو جاتا ہے مگر آپ اسے چلانے کے خواہشمند نہیں تو اسے فروخت بھی کیا جا سکتا ہے۔
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر برانڈز اور تخلیق کار اس طرح کے اکاؤنٹس کو خرید لیتے ہیں۔
اگر کیمرے کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں تو پس منظر میں رہ کر بھی آپ بہت کچھ کر سکتے ہیں۔
متعدد برانڈز اور تخلیق کار ایسے افراد کو اچھی تنخواہ دیتے ہیں جو ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو چلا سکیں۔
امریکا میں ایسے افراد کی کمی نہیں جو ٹک ٹاک سے شہرت حاصل کرکے فلموں یا ٹی وی شوز کا حصہ بن گئے، بلکہ کچھ نے تو کتابیں تحریر کرنے کے بھی معاہدے کیے ہیں۔
پاکستان میں بھی اس طرح کے واقعات حالیہ برسوں میں سامنے آئے ہیں۔
متعدد کاروباری ادارے اپنی مصنوعات کے مفت نمونے ایسے ٹک ٹاک صارفین کو فراہم کرتے ہیں جن کے فالوورز بہت زیادہ نہیں ہوتے، اس کا مقصد مصنوعات کی تشہیر ہی ہوتا ہے۔
اس طرح پیسے تو نہیں ملتے مگر تخلیق کاروں کو تحائف مل جاتے ہیں۔
بہت کم ٹک ٹاک صارفین صرف اس پلیٹ فارم تک محدود رہتے ہیں، بیشتر تو دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے یہاں پہنچتے ہیں تاکہ اس کو بھی آمدنی کا ذریعہ بنا سکیں۔
اگر متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے آمدنی چاہتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ان کی تشہیر اپنے ٹک ٹاک پر کریں۔