14 مارچ ، 2023
عمر میں اضافے کے ساتھ دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ڈیمینشیا ایسا مرض ہے جس کا ابھی کوئی علاج موجود نہیں مگر ایک مخصوص غذا کے استعمال کو عادت بناکر اس سے خود کو بچانا ممکن ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ایکسٹر یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ گریوں، مچھلی، سالم اناج، پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر دیتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نباتاتی ذرائع پر مبنی غذائیں ڈیمینشیا سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
اس طرح کی غذا کو Mediterranean ڈائٹ کہا جاتا ہے۔
اسپین، یونان، اٹلی اور فرانس جیسے ممالک کے شہریوں کی یہ عام غذا پھلوں، سبزیوں، اجناس، گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے (سرخ گوشت کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے) جس کو مختلف امراض جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور موٹاپے کی روک تھام کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس غذا سے ایسے افراد کو بھی ڈیمینشیا سے تحفظ ملتا ہے جن میں اس بیماری کا جینیاتی خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ طرز زندگی کے انتخاب کس طرح امراض سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے 60 ہزار سے زیادہ افراد کا ڈیٹا آن لائن ڈیٹا بیس یو کے بائیو بینک سے حاصل کرکے ان کی طبی اور طرز زندگی کے عناصر کا تجزیہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد پھلوں، سبزیوں، سالم اناج اور مچھلی وغیرہ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہوئے۔