امریکا کا چینی کمپنی کی ملکیت ختم نہ ہونے پر ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کا انتباہ

ایک رپورٹ میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو
ایک رپورٹ میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

امریکا نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر مکمل پابندی لگانے کا انتباہ کیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے ٹک ٹاک کو کہا ہے کہ اگر بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی ملکیت رکھنے والی چینی کمپنی) اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں اپنے حصے کو چھوڑتی نہیں تو امریکا میں اس ایپ پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔

امریکا کی جانب سے پہلے ہی وفاقی حکومت کے زیر استعمال ڈیوائسز میں ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی ہوئی ہے مگر اب پہلی بار حکومت کی جانب سے ملک گیر پابندی کا انتباہ دیا گیا ہے۔

مگر یہ اتنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے پابندی لگانے کی کوشش کی تھی مگر عدالتوں نے انہیں روک دیا تھا۔

ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کمپنی کو حال ہی میں معلوم ہوا تھا کہ امریکا کی جانب سے بائیٹ ڈانس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایپ میں اپنے حصص کو فروخت کر دے، ورنہ امریکا میں ویڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

ٹک ٹاک دنیا کے مقبول ترین سوشل میڈیا نیٹ ورکس میں سے ایک ہے اور امریکا میں ہی اسے 10 کروڑ سے زیادہ افراد استعمال کرتے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ اگر قومی سلامتی کا تحفظ کرنا ہی مقصد ہے تو بائیٹ ڈانس کو ٹک ٹاک سے الگ کرنا مسئلے کا حل نہیں، ایپ کی ملکیت تبدیل ہونے سے ڈیٹا تک رسائی کے حوالے سے خدشات دور نہیں ہو سکیں گے۔

کمپنی کے مطابق قومی سلامتی کے حوالے سے خدشات کو دور کرنے کا بہترین حل امریکی صارفین کے ڈیٹا اور سسٹمز کو امریکا تک محدود کرنا ہے، جس کی تھرڈ پارٹی مؤثر مانیٹرنگ کی جائے۔

مزید خبریں :