24 مارچ ، 2023
اگر آپ کسی مصروف شاہراہ کے قریب رہتے ہیں جہاں ٹریفک کی آوازیں مسلسل آتی ہیں تو اس سے آپ بلڈ پریشر کے مریض بن سکتے ہیں۔
یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔
چین کی Peking University کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ٹریفک کے شور اور فشار خون میں اضافے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس سے قبل یہ خیال کیا جاتا تھا کہ ٹریفک کے شور سے لوگوں میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ بڑھتا ہے اور نتائج میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 40 سے 69 سال کی عمر کے 2 لاکھ 40 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 8 سال سے زائد عرصے تک لیتے ہوئے دیکھا گیا کہ کتنے افراد میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد کسی ایسی جگہ رہتے ہیں جہاں ٹریفک کا شور ہوتا ہے، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
درحقیقت تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ٹریفک کا شور جتنا زیادہ ہوگا، ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کا خطرہ بھی اتنا زیادہ ہوگا۔
محققین نے بتایا کہ ٹریفک کا شور اور ٹریفک سے متعلق فضائی آلودگی دونوں ہی ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک کا شور ہمارے خون کے دباؤ کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے اور اس کی روک تھام کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی جائے گی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ آخر ٹریفک کا شور خون کے دباؤ پر کیوں اثر انداز ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل جے اے سی سی ایڈوانسز میں شائع ہوئے۔