28 دسمبر ، 2022
فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کے شکار اکثر افراد کو اس سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی علامات عموماً اسی وقت ظاہر ہوتی ہیں جب اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ چکی ہو۔
ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
صحت کے لیے فائدہ مند طرز زندگی سے اس بیماری کا شکار ہونے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ مختلف غذاؤں سے آپ خود کو بلڈ پریشر کا شکار ہونے سے بچا سکتے ہیں یا اس سے متاثر ہونے پر بلڈ پریشر کی سطح کو مستحکم رکھ سکتے ہیں۔
ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو بلڈ پریشر کو صحت مند سطح پر رکھنے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں۔
بلیو بیری اور اسٹرابیری دونوں میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹ مرکبات موجود ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
کیلوں میں پوٹاشیم نامی جز موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو معمول پر لانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق پوٹاشیم سے نمکیات کے منفی اثرات کم ہوتے ہیں۔
مگر پوٹاشیم کا زیادہ استعمال گردوں کے امراض کے شکار افراد کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے تو انہیں ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد کیلوں کا استعمال کرنا چاہیے۔
چقندر کے جوس کو پینے سے بھی مختصر اور طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آسکتی ہے کیونکہ اس سبزی میں نائٹریٹ موجود ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 4 ہفتے تک روزانہ ایک کپ چقندر کا جوس پینے سے بلڈ پریشر کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے۔
ڈارک چاکلیٹ میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کی سطح کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، البتہ اس کی زیادہ مقدار کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
تربوز میں citrulline نامی ایک امینو ایسڈ موجود ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں جاکر نائٹریٹ آکسائیڈ میں تبدیل ہوجاتا ہے جس سے شریانوں کی صحت اور لچک بہتر ہوتی ہے۔
جو میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو دل کی صحت بشمول بلڈ پریشر کے لیے فائدہ مند غذائی جز ہے۔
پالک یا ایسی ہی دیگر سبزیوں میں نائٹریٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے بلڈ پریشر کی سطح صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق روزنہ ایک کپ سبز پتوں والی سبزیاں کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح کم کی جاسکتی ہے جبکہ امراض قلب کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
لہسن کے استعمال سے بھی بلڈ پریشر کی سطح مستحکم ہوتی ہے جبکہ شریانوں کے کھچاؤ اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے اور ایسا لہسن میں موجود ایک غذائی جز allicin سے ہوتا ہے۔
پھلیوں سے جسم کو پروٹین اور فائبر ملتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کی شریانوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
اسی طرح دالوں کا زیادہ استعمال بھی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے۔
دہی کھانے کی عادت سے بھی بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے درحقیقت اس کو کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے سے بچنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
انار میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس اور غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے سے بچاتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق 28 دن تک روزانہ انار کے جوس کا ایک کپ پینے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آسکتی ہے۔
دار چینی کے استعمال سے بھی بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 8 ہفتوں تک روزانہ 2 گرام دار چینی کا استعمال بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لاتا ہے۔
اخروٹ اور پستے کھانے کی عادت سے بھی ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ترش یعنی کھٹے پھل کھانے سے بھی دل کی صحت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اورنج جوس پینے کی عادت سے بلڈ پریشر کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ لیموں کو پانی میں ملا کر پینا بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
ہر ہفتے 2 بار مچھلی کھانے کی عادت سے امراض قلب بشمول ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مچھلی کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے مگر چربی والی مچھلی کو کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔