30 مارچ ، 2023
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکانےکے کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کل تک معطل کردیے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خاتون جج کو دھمکانے کےکیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کےخلاف نظرثانی اپیل پر سماعت ہوئی۔
عمران خان کے وکلا علی بخاری اور فیصل چوہدری ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کی عدالت میں پیش ہوئے۔
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کے تفصیلی آرڈر کے چند نکات کونظر انداز کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کاعمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ غیرقانونی ہے۔
وکیل علی بخاری کا کہنا تھا کہ سیشن عدالت کا قابل ضمانت وارنٹ کا فیصلہ بالکل نظر انداز کردیا گیا، ناقابل ضمانت وارنٹ توجاری کر ہی نہیں سکتے، پہلے قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوتے، جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے پہلے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا بنتے تھے۔
وکیل علی بخاری نے عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں جاری وارنٹ معطل کرنےکا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔
علی بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوچکا، حکومت نے سکیورٹی بھی واپس لے لی، عمران خان کا کچہری میں آنا خطرے سے خالی نہیں جس کی اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی توثیق کی، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت ٹرانسفر ہوئی، عمران خان نہیں کہہ رہے کہ کیس سے خارج کیا جائے،صرف قانونی طریقہ اپنانے کی درخواست ہے۔
وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سکیورٹی خدشات اتنے ہیں کہ انتظامیہ نے عدالت تبدیل کروادی، عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ کو معطل کیا جائے، جوجوڈیشل کمپلیکس میں چند دن قبل جو ہوا وہ کہیں دہرایا نہ جائے۔
عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کل تک معطل کردیے اور کل تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے گزشتہ روز خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔