وہ عام ترین عادت جس سے لوگوں کی توند نکل آتی ہے

یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو
یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

موجودہ عہد کے بیشتر افراد میں پائی جانے والی ایک عام عادت کے نتیجے میں توند نکلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

جرنل سلیپ میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی سے توند نکلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی کے باعث توند نکلنے لگتی ہے اورصحت کے ساتھ شخصیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

توند کی چربی جسمانی چربی کی سب سے خطرناک قسم ہوتی ہے کیونکہ یہ بہت اہم اعضا کو ڈھانپ لیتی ہے۔

اس تحقیق میں 5 ہزار سے زیادہ ایسے افراد کے طبی ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تھا جو 2011 اور 2013 میں یو ایس نیشنل ہیلتھ سروے کا حصہ بنے تھے۔

ان افراد کی نیند کے دورانیے اور توند کی چربی میں اضافے کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بہت کم وقت تک سونے والے افراد کا دماغ پیٹ کے اردگرد کی چربی کے حوالے سے مختلف انداز سے کام کرتا ہے۔

اسی طرح نیند کی کمی سے انسولین کی مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے اور ماہرین کی جانب سے اسے بھی توند کی چربی سے منسلک کیا گیا ہے۔

اس چربی کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس اور دیگر سنگین طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس سے پہلے یہ تو معلوم ہو چکا تھا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد کا جسمانی وزن بڑھتا ہے مگر یہ پہلی تحقیق ہے جس میں نیند کے دورانیے سے جسم کے مختلف حصوں میں چربی کے ذخیرہ ہونے کے عمل پر روشنی ڈالی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ نیند کی کمی اور جسمانی وزن میں اضافے کے درمیان ٹھوس تعلق موجود ہے، جبکہ توند کی چربی بڑھنے سے متعدد سنگین امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

تحقیق کے دوران دریافت کیا کہ توند سے بچنے کے لیے نیند کا بہترین دورانیہ 8 گھنٹے ہے۔

تحقیق کے مطابق اگر کوئی فرد 7 گھنٹے سے کم وقت سونے کا عادی ہوتا ہے تو اس کے پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی کی مقدار میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

مزید خبریں :