29 مارچ ، 2023
فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ عموماً اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
مگر اب پہلی بار انکشاف ہوا ہے کہ بیشتر بالغ افراد میں امراض قلب کا آغاز خاموشی سے ہوتا ہے اور کافی عرصے تک علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
یہ انکشاف ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
جرنل انٹرنل میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسا ممکن ہے کہ کوئی فرد جوانی میں ہی امراض قلب کا شکار ہو گیا ہو مگر علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے طویل عرصے تک اس کا علم نہ ہو سکے۔
اس تحقیق میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے 9 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا تھا جن میں سے لگ بھگ 50 فیصد دل کی کسی بیماری کو دریافت کیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ دل کی شریانوں کے امراض سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ 8 گنا بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو دل کی شریانوں میں مادہ جمع ہونے کا علم نہیں ہوتا یا کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ صحت کی مانیٹرنگ کتنی ضروری ہے تاکہ امراض قلب کی جلد تشخیص ہو سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ امراض قلب کا آغاز جوانی میں ہوتا ہے اور پھر پھیلنے لگتا ہے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔
دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔
مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں دل کے امراض کی شرح میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔