پہلی بار ایک انسان درختوں کی مخصوص بیماری کا شکار ہوگیا

یہ بیماری صرف درختوں میں ہی نظر آتی ہے / فوٹو بشکریہ Medical Mycology Case Reports
یہ بیماری صرف درختوں میں ہی نظر آتی ہے / فوٹو بشکریہ Medical Mycology Case Reports

دنیا میں پہلی ایک انسان میں ایسی فنگس بیماری کی تشخیص ہوئی ہے جو صرف درختوں کو ہوتی ہے۔

سلور لیف نامی فنگس سے درختوں کے پتے چاندی کی رنگت کے ہو جاتے ہیں اور اس کے بعد شاخیں مرنے لگتی ہیں۔

بھارت میں ایک 61 سالہ مریض میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی۔

اس شخص کو تھکاوٹ، کھانسی، کھانا نگلنے میں مشکلات اور گلے میں خراش جیسی علامات کا سامنا تھا اور ڈاکٹروں کو بیماری کی سمجھ نہیں آرہی تھی۔

اسپتال میں سینے کا ایکسرے نارمل نظر آیا مگر سی ٹی اسکین کے دوران گلے میں پیپ نظر آئی جس کے نمونے کا تجزیہ کیا گیا۔

مگر تجزیے سے بھی ڈاکٹروں کو کچھ معلوم نہ ہوسکا اور فنگس کی قسم کی شناخت میں ناکامی کے بعد یہ معاملہ عالمی ادارہ صحت کے فنگس پر تحقیقی کام کرنے والے ادارے کو بھیجا گیا۔

وہاں ڈی این اے سیکونسنگ کے بعد بیماری کی تشخیص ہوئی۔

تحقیقی ٹیم نے بتایا کہ مریض پودوں پر کام کرنے والا ماہر تھا اور طویل عرصے سے تحقیقی مقاصد کے لیے نباتاتی فنگس پر کام کر رہا تھا۔

ماہرین کے مطابق پودوں سے جانوروں اور انسانوں میں امراض کا پھیلنا ایک نیا تصور ہے جس سے متعدد سوالات ابھرتے ہیں، جیسے یہ بیماری کس حد تک خطرناک ہو سکتی ہے یا نہیں۔

ان کا ماننا ہے کہ یہ مریض فنگس کے قریب رہنے کی وجہ سے ممکنہ طور پر بیمار ہوا اور ایسا آئندہ بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے نئے فنگل امراض کا پٹارہ کھل چکا ہے۔

مزید خبریں :