10 اپریل ، 2023
اسمارٹ فونز اب ہماری زندگی کا حصہ بن چکے ہیں اور نوجوان تو اپنا زیادہ تر وقت اس کو استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں۔
مگر اسمارٹ فونز کا زیادہ وقت تک استعمال نوجوانوں کی کمر کے لیے تکلیف دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔
برازیل کی Sao Paulo اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بچے اور نوجوان اپنا بہت زیادہ وقت اسکرینز کو دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں اور اکثر بیٹھنے کا انداز ایسا ہوتا ہے جو کمر درد اور دیگر مسائل کا باعث بنتا ہے۔
تحقیق میں ایسے متعدد عناصر دریافت کیے گئے ہیں جو ریڑھ کی ہڈی کی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق روزانہ 3 گھنٹے سے زیادہ وقت اسمارٹ فونز کی اسکرین کو دیکھتے ہوئے گزارنے یا پیٹ کے بل لیٹ کر فون دیکھنے کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس تحقیق میں 14 سے 18 سال کی عمر کے 1628 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کی صحت کا جائزہ ایک سال سے زائد عرصے تک لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اسمارٹ فونز پر بہت زیادہ وقت گزارنے والے افراد میں کمر کی تکلیف اور ریڑھ کی ہڈی کے دیگر مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اس عادت کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کے ایک عام مسئلے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ دنیا بھر میں 15 سے 35 فیصد افراد کو کمر میں درد کا سامنا ہوتا ہے اور کووڈ 19 کی وبا نے اس مسئلے کو زیادہ بدتر بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسمانی طور پر زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے، جسمانی سرگرمیاں اور ذہنی امراض سب ریڑھ کی ہڈی پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ روزمرہ کی عادات کس حد تک ہماری صحت کے لیے اہم ہوتی ہیں اور مختلف امراض سے بچنے کے لیے خود احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل ہیلتھ کیئر میں شائع ہوئے۔