10 اپریل ، 2023
لاہور ہائیکورٹ آفس نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کےخلاف درخواست پر اعتراض لگا دیا اور درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے دی۔
عدالتی اصلاحات بل کے خلاف شہری منیر احمد نےاظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور درخواست دائر کی۔
درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ حکومت بل کے ذریعےسپریم کورٹ کے اختیارات کم اور خود مختاری اور آزادی متاثر کرنا چاہتی ہے، آئین کے آرٹیکل 191 کےمطابق سپریم کورٹ کے رولز اینڈ پروسیجر بنے ہوئے ہیں،صدر مملکت نے بھی اس بل کو واپس کر دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ آفس نے اعتراض لگایاکہ بل ابھی قانون نہیں بنا، اس لئے اس پر آئینی درخواست دائر نہیں ہو سکتی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے بل واپس بھجوانے کے بعد آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔