26 اپریل ، 2023
کسی بھی بچے کا پیدائش کے فوری بعد رونا اس کی زندگی اور بیداری کی علامت سمجھا جاتا ہے اور مائیں نومولود کی پیدائش کے بعد پہلی بار ان کے رونے کی آواز سن کر راحت محسوس کرتی ہیں، یہ ایک ایسی آواز تسلیم کی جاتی ہے جسے کوئی بھی ماں زندگی بھر فراموش نہیں کرسکتی ۔
لیکن یہ سوال غور طلب ہے کہ آخر بچے پیدائش کے فوری بعد روتے کیوں ہیں؟ تو آئیے اس حوالے ماہرین کی رائے جانتے ہیں۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
کسی بھی بچے کا پیدائش کے بعد فوری رونا بہت ضروری ہے کیوں کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بچہ سانس لینے کے قابل ہے، ایسا اس لیےکیوں کہ دوران حمل بچہ دانی میں بچے کے پھیپھڑوں میں ایمنیوٹک فلوئیڈ بھر جاتا ہے ، پیدائش کے بعد ایمنیوٹک فلوئیڈ بچےکے پھیپھڑوں سے نکلنا بہت ضروری ہے۔
ماہرین کے مطابق پیدائش کے فوری بعد جب بچہ روتا ہے تو ایمنیوٹک فلوئیڈ بذریعہ ہوا بچے کے پھیپھڑوں سے خارج ہوجاتا ہے اورپھیپھڑے بذات خود کام کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ پیدائش کے وقت بچے اپنے سینے پر بہت زیادہ دباؤ محسوس کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ سانس نہیں لے پاتے لیکن بچے کے رونے اور ایمنیوٹک فلوئیڈ کے اخراج سے بچے کے سینے سے یہ دباؤ کم ہوجاتا ہے اور بچہ پھیپھڑوں کے ذریعے سانس لینا شروع کردیتا ہے۔
اب جب کہ آپ جانتے ہیں کہ پیدائش کے بعد بچے کیوں روتے ہیں تو آپ کو اپنے بچے کے پہلی بار رونے سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔
کیا تمام بچے پیدائش کے بعد روتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق پیدائش کے بعد تمام بچوں کے لیے رونا ضروری ہے، پیدائش کے بعد پہلا رونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بچے کے پھیپھڑے اچھی طرح کام کر رہے ہیں اور وہ سانس لینے کے قابل ہیں۔
تاہم کچھ بچے پیدائش کے فوراً بعد نہیں رو سکتے، اگر بچےکے رونے میں تاخیر ہوتی ہے تو اسے ڈاکٹر یا نرس کی طرف سے حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے، یہی نہیں ہنگامی صورت حال میں نومولودکو خصوصی توجہ کی ضرورت پڑسکتی ہے۔