Time 02 مئی ، 2023
صحت و سائنس

ذیابیطس جیسی بیماری کو آپ سے دور رکھنے کے لیے بہترین غذا

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

اگر زندگی میں ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو پھلوں، سبزیوں، گریوں اور زیتون کے تیل پر مبنی غذا کا زیادہ استعمال عادت بنالیں۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ Mediterranean ڈائٹ کے استعمال سے  ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

بحیرہ روم کے خطے کے رہائشیوں کی یہ عام غذا پھلوں، سبزیوں، اجناس، گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے (سرخ گوشت کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے)۔

اس غذا کو پہلے بھی مختلف امراض جیسے امراض قلب اور موٹاپے کی روک تھام کے لیے بہترین تصور کیا جاتا تھا۔

اس تحقیق کے دوران جائزہ لیا گیا تھا کہ کس طرح غذا لوگوں کو ذیابیطس ٹائپ 2 سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

اس مقصد کے لیے محققین نے 20 ہزار افراد کے خون کے نمونے اکٹھے کیے اور جائزہ لیا گیا کہ غذا سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔

ان افراد کی صحت کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ پھلوں، سبزیوں، زیتون کے تیل، مچھلی اور گریوں کا زیادہ استعمال آئندہ 10 سال کے دوران ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ لگ بھگ 30 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس طرح کی غذا کے استعمال سے خون میں ایسے مرکبات بنتے ہیں جو بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ خاندان میں ذیابیطس کی تاریخ ، موٹاپا اور 45 سال یا اس سے زائد عمر کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر قرار دیا جاتا ہے۔

ذیابیطس ٹائپ 2 ایسی بیماری ہے جس کے دوران لبلبہ مناسب مقدار میں انسولین نہیں بناتا یا انسولین کو درست طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا۔

اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا ہے جس سے وقت گزرنے کے ساتھ اعضا کو نقصان پہنچتا ہے۔

اگر بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول نہ کیا جائے تو امراض قلب، بینائی سے محرومی، اعصاب اور اعضا کو نقصان پہنچنے سمیت دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج PLOS Medicine میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :