آپ کے سونے کا کوئی وقت طے نہیں؟ تو اس کا اثر جان لیں

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

نیند صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے مگر سونے کا کوئی وقت طے نہ ہونے سے سنگین امراض سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

موناش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کے سونے کا وقت طے نہیں ہوتا، ان میں کینسر اور امراض قلب سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس سے قبل طبی ماہرین یہ دریافت کر چکے ہیں کہ نیند کی کمی سے کسی بھی مرض سے موت کا خطرہ بڑھتا ہے مگر سونے کے وقت کا شیڈول نہ ہونے کے اثرات پر زیادہ کام نہیں ہوا تھا۔

اس نئی تحقیق میں 40 سے 70 سال کی عمر کے 90 ہزار افراد کو شامل کیا گیا جن کی کلائی پر ٹریکنگ ڈیوائس پہنائی گئی۔

اس کے ذریعے تعین کیا گیا کہ وہ افراد کس وقت سوتے یا بیدار ہوتے ہیں۔

ان افراد کے ڈیٹا کو 7 سال تک اکٹھا کیا گیا جس دوران 3010 افراد ہلاک ہوگئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی سے 7 سال کے اندر کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح جن افراد کے سونے کا وقت طے نہیں ہوتا، ان میں کینسر سے موت کا خطرہ 33 فیصد جبکہ امراض قلب سے موت کا خطرہ 73 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ سونے اور جاگنے کے وقت ہمارے جسمانی افعال کے لیے اہم ہوتے ہیں اور ان اوقات کو تبدیل کرنے سے مختلف افعال متاثر ہوتے ہیں، جن سے دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ہم مصدقہ طور پر نہیں کہہ سکتے کہ نیند کے اوقات طے نہ ہونے اور امراض کے درمیان تعلق موجود ہے یا نہیں، مگر ایسا نظر ضرور آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ نیند کے بے ترتیب اوقات جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں یا ان امراض کی وجہ سے نیند کے وقت میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

مگر انہوں نے مشورہ دیا کہ نیند اور جاگنے کے مخصوص وقت کو عادت بنانے سے جان لیوا امراض سے متاثر ہونے اور موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ medRxiv نامی پری پرنٹ ڈیٹا بیس پر جاری کیے گئے۔

مزید خبریں :