چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وزیراعظم شہباز شریف سے سوالات

شہباز شریف ان سوالات کےسچ پر مبنی جوابات دیں سکیں تو ان سب سے ایک ہی طاقتور شخص اور اس کےساتھیوں کا سراغ ملےگا جو سب قانون سےبالاتر ہیں: عمران خان— فوٹو: فائل
شہباز شریف ان سوالات کےسچ پر مبنی جوابات دیں سکیں تو ان سب سے ایک ہی طاقتور شخص اور اس کےساتھیوں کا سراغ ملےگا جو سب قانون سےبالاتر ہیں: عمران خان— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وزیر اعظم  شہباز شریف سے چند سوالات کیے ہیں۔

اپنی ٹوئٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں دو بار قاتلانہ حملوں کانشانہ بنا، کیا میں شہبازشریف سےسوالات  پوچھنےکی جسارت کرسکتاہوں؟

عمران خان نے سوال کیا کہ ’کیا مجھے بطور پاکستانی قاتلانہ حملے کے ذمہ داروں کو نامزد کرنےکا حق ہے؟

عمران خان نے شہباز شریف سے یہ سوال بھی کیا کہ مجھے مقدمے کے اندراج  کے آئینی و قانونی حق سے کیوں محروم کیا گیا؟ 

انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف ان سوالات کےسچ پر مبنی جوابات دیں سکیں تو ان سب سے ایک ہی طاقتور شخص اور اس کےساتھیوں کا سراغ ملےگا جو سب قانون سےبالاتر ہیں۔

اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ چنانچہ وقت آگیا ہے کہ ہم باضابطہ اعلان کریں کہ پاکستان میں جنگل ہی کا قانون رائج ہے جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول کار فرما ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘عمران نیازی کی طرف سے معمولی سیاسی فائدے کے لیے قومی اداروں کو دھمکیاں انتہائی قابلِ مذمت ہیں، عمران خان، جنرل فیصل نصیر اور انٹیلی جینس ایجنسی کے افسران پر بغیر ثبوت الزامات لگا رہے ہیں، عمران نیازی کو بغیر ثبوت الزامات لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘

وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا عمران خان کے بیان پر ردعمل

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کے سوالات کے ردعمل میں کہا ہے کہ ’بہروپیے! حق صرف آئین اور قانون کے تحت ہیں، ہر شہری اپنے حقوق کے تحفظ کا پورا قانونی حق رکھتاہے، قانون کا تقاضہ ہے کہ ہر شہری تھانے اور عدالت جائے، ثبوت دے، آئینی حق ٹوئٹر، ریلی اور جلسوں پر نہیں ملتا، ثبوت لے کر عدالت اور تھانےجاؤ۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ 35 پنکچر، 10 ارب، سائفر، امریکی سازش جیسےالزام تم نے لگائے اور ثبوت کوئی نہیں، عدالت میں کیوں نہیں جاتے اگر ثبوت ہیں؟  جھوٹےالزام لگانا، الزام تراشی، بہتان بازی، کسی کا نہ قانونی نہ آئینی حق ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جو الزام دوسروں پر لگایا مجرم خود نکلے، دوسروں کو چور ڈاکو کہا اور خود  ڈاکو  ثابت ہوئے، مخالفین کے قتل کی تمہاری سازش پکڑی گئی، اب دوسروں پر اپنے قتل کا الزام لگا رہے ہو،  پانامہ میں جھوٹ بولنے پر شہباز شریف کے مقدمے میں 6 سال سے تم عدالت سے فرار ہو، شہباز شریف سے سوال پوچھنے سے پہلےعوام کو اپنی سازشوں کا جواب دو۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب تم پر قاتلانہ حملہ ہوا تو کے پی، پنجاب میں تمہاری اپنی حکومت اور وزیراعلیٰ تھا، کیا وہ سازش میں شامل تھے؟ تمہارے جھوٹوں پر انہوں نے ایف آئی  آر کیوں نہیں کاٹی؟

مزید خبریں :