09 مئی ، 2023
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے کئی شہروں میں احتجاج کیا،کوئٹہ، لوئر دیر گوجرانوالہ میں ہنگامہ آرائی کے واقعات میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ملک بھر میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد تشدد کے واقعات میں 110 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ 28 سے زائد گاڑیوں اور ایک اسکول کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے علاوہ عمارتوں، املاک اور عوامی مقامات پر حملے کیے گئے، ٹریفک معطل ہونے سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی۔
پولیس نے مختلف شہروں سے رہنما پی ٹی آئی علی زیدی سمیت مجموعی طور پر 150 سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔
لاہور میں کارکنوں نے جیل روڈ بند کردیا اور دھرم پورہ میں بھی احتجاج کیا۔ کینال روڈ پر بھی ٹائر جلاکر راستے بند کردیے گئے۔
نگران وزیر صحت ڈاکٹرجاویداکرم کے مطابق احتجاج کے دوران اب تک 4 افراد زخمی ہوئے جنہیں سروسزاسپتال لایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں 3 پولیس اہلکاراور ایک کیمرہ مین ہے۔
اُدھر راولپنڈی میں مری روڈ پر کارکنوں نے احتجاج کیا جبکہ فیض آباد کے مقام پر راستے بند کردیے جبکہ پولیس نے پنڈی سے 43 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
دوسری جانب کراچی میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے انصاف ہاؤس پر احتجاج کیا اور شارع فیصل کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔
مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی، مظاہرین نے پولیس وین بھی جلادی اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس نے علی زیدی سمیت 33 کارکنوں کو گرفتار کیا۔
پشاور میں بھی تحریک انصاف کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ، کے پی اسمبلی پر پتھراؤ کیا۔
کوئٹہ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پارٹی سیکرٹریٹ سےریلی نکالی، شرکا نے ائیرپورٹ روڈ کو دو مقامات پر روکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا۔
پولیس کے مطابق شاہراہ کھلوانے کیلئے پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور31 پولیس اہلکاروں سمیت 40 افراد زخمی ہوگئے۔
عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے 12 سے زائد گاڑیوں اور ایک اسکول کو آگ لگا دی۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین کے تشدد سے ڈی ایس پی سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ پر تشدد واقعات میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے ۔
اس کے علاوہ گوجرانوالہ میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ 4 زخمی بھی ہوئے ۔