16 مئی ، 2023
مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس عرصے سے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست کا حصہ ہیں مگر ان کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا کیا ہے؟
اس بارے میں انہوں نے خود ایک یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا۔
ناردرن ایریزونا یونیورسٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا کہ انہیں باپ بننے اور بوڑھا ہونے تک یہ احساس نہیں ہوا کہ 'کام سے آگے بھی زندگی میں بہت کچھ موجود ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'جب میں جوان تھا تو تعطیلات پر یقین نہیں رکھتا تھا، مجھے ویک اینڈ پر یقین نہیں تھا اور اپنے اردگرد موجود ہر فرد کو گھنٹوں کام کرنے کے لیے مجبور کرتا تھا'۔
بل گیٹس نے مائیکرو سافٹ کو تشکیل دینے کے لیے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم کو چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مائیکرو سافٹ کے ابتائی دنوں میں وہ کام اور زندگی کے درمیان توازن کی اہمیت کو سمجھ نہیں سکے تھے، اسی لیے ہمیشہ ان ملازمین پر نظر رکھتے تھے جو جلدی چلے جاتے تھے یا دفتر میں دیر تک موجود رہتے تھے۔
بل گیٹس نے کہا کہ 'آپ نوجوان اس سبق کو سیکھنے کے لیے میری طرح لمبے عرصے تک انتظار نہیں کریں، اپنے رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے وقت نکالیں، اپنی کامیابیوں کا جشن منائیں اور اپنی ناکامیوں کے اثر سے نکلیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جب ضرورت ہو کام سے وقفہ لیں، اپنے اردگرد افراد پر سختی نہ کریں اور جب انہیں ضرورت ہو تو مدد کریں'۔
مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ اپنی زندگی کے دوران کیے جانے والے فیصلوں کو جانچنے کے لیے وقت لیں اور سیکھنے کے عمل کو ہمیشہ جاری رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہوسکتا ہے کہ اس وقت آپ بہت زیادہ دباؤ محسوس کر رہے ہوں تاکہ کیرئیر کے لیے درست فیصلے کر سکیں، آپ کو یہ احساس ہو سکتا ہے کہ یہ فیصلے ہمیشہ کے لیے ہوتے ہیں، مگر یہ خیال درست نہیں، کل یا اگلے 10 برسوں میں آپ جو کچھ کریں گے، اس کا اثر ہمیشہ کے لیے نہیں رہے گا'۔
بل گیٹس نے کہا کہ اپنے دوستوں پر انحصار کریں اور ایسے منصوبوں پر کام کریں جو بڑے مسائل جیسے موسمیاتی تبدیلی کو حل کر سکیں۔