22 فروری ، 2012
اسلام آباد…میمو اسکینڈل کے مرکزی کردار منصوراعجاز نے میمو تحقیقاتی کمیشن کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے حسین حقانی سے رابطے 3مئی 2011ء کو شروع ہوئے، حقانی نے بتایا تھا کہ فوج صدر زرداری پر دباوٴ ڈال رہی ہے، اور حکومت گراناچاہتی ہے ،یہ پیغام مائیک مولن کو پہنچایا جائے۔ منصور کا کہنا ہے کہ وہ صدرآصف علی زرداری، جنرل پرویزمشرف اور جنرل احسان الحق اور جنرل پاشا سے بھی ملتے رہے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں میمو کمیشن کا اجلاس اسلام اباد ہائیکورٹ میں جاری ہے۔لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے حلفیہ بیان ریکارڈ کراتے ہوئے منصور اعجاز نے بتایا کہ حقانی کے پیغامات جلد بازی میں تھے اور وہ نروس تھے۔ منصور اعجاز نے کہا کہ حسین حقانی چاہتے تھے کہ جنرل کیانی کو امریکیوں کی طرف سے پیغام بھجوایا جائے اور جلد بھجوایا جائے،تاہم میں مائیک مولن کو نہیں جانتا تھا جبکہ حقانی مائیک مولن کے ذریعے پیغام بھجوانا چاہتے تھے لیکن میری جیمز جونز سے واقفیت ہے۔ حقانی نے جھوٹ اور چالاکی چلی جو میں سمجھ نہ سکا،منصوراعجاز نے کہاکہ سال 2003ء میں سابق آئی ایس آئی چیف جنرل احسان الحق سے برسلز میں ملاقات ہوئی جب کہ جنرل پرویز مشرف کے ساتھ 2005ء یا 2006ء میں لندن میں ملاقات ہوئی۔آصف زرداری سے تین بار ملاقات ہوئی جن میں سے آخری 2009ء میں ہوئی ، اس ملاقات میں آصف زرداری کو امریکی کانگریس سے متعلق اہم امور پر بریفنگ دی۔ منصور اعجاز کے مطابق جنرل شجاع پاشا سے ملاقات کیلئے آئی ایس آئی کے سینئر افسر نے ان سے رابطہ کیا تھا جس کے بعدیہ ملاقات گزشتہ برس ہوئی۔منصوراعجاز نے کمیشن کو اپنا بلیک بیری فون سیٹ دکھاتے ہوئے اس پر حسین حقانی سے مبینہ رابطوں کی تفصیل بھی پیش کی،زاہد بخاری نے اس کی صحت پر اعتراض کیا تو کمیشن نے لندن میں موجود اپنے سیکریٹری کے ذریعے فون پر یہ پیغام موجود ہونے کی تصدیق کرائی ،اٹارنی جنرل نے بھی اعتراض اٹھایا کہ لندن میں موجود سیکریٹری کمیشن ، الیکٹرانک آلات کے ماہر نہیں ہیں، فون پیغامات کا فرانزک ٹیسٹ ہونا ضروری ہے۔منصور اعجاز نے کمیشن کو بتایا کہ ان کے بلیک بیری کا پن کوڈ 2100A04Fہے جب کہ حسین حقانی کا بلیک بیری پن کوڈ 2326A31D اور ای میل ایڈریس [email protected]ہے ، منصور اعجاز نے کہا کہ ای میل ایڈریس کسی صورت تبدیل نہیں ہو سکتا۔ منصور اعجاز نے کہا کہ حقانی نے کہاپاکستان ملاعمراورایمن الظواہری کی گرفتاری میں بھی امریکاکو مدددے گا،جب کہ اسامہ کی3بیواوٴں تک امریکاکورسائی دینگے،حسین حقانی نے ممبئی حملوں پربھی تعاون فراہم کرنیکاکہا،حقانی نے کہا کہ نیوکلیئرپروگرام کے تحفظ کیلئے امریکی معاونت مانگی گئی جبکہ مشرف اوربش کے درمیان نیوکلیئرتحفظ پرمذاکرات ہوچکے ہیں، حکومت ایبٹ آبادواقعے پرکمیشن بناناچاہتی ہے اور اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج پاکستان میں دوبارہ ایسے آپریشن کرسکتی ہے۔