23 مئی ، 2023
بیشتر افراد یہ سنتے ہوئے بڑے ہوتے ہیں کہ گرم موسم میں گہرے رنگ کے لباس پہننے پر زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے۔
اس کے مقابلے میں ہلکے رنگ جیسے سفید کا استعمال موسم کی شدت سے تحفظ کے لیے بہتر تصور کیا جاتا ہے۔
مگر کیا یہ بات واقعی درست ہے کہ گہرے رنگ کے لباس زیادہ حرارت جذب کرتے ہیں جس سے گرمی زیادہ محسوس ہوتی ہے؟
تو اس بارے میں سائنس کا کیا کہنا ہے، یہ آپ کو جان لینا چاہیے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی گومز لیب نے کچھ عرصے قبل ایک تحقیقی مقالہ جاری کیا تھا جس میں اس خیال پر ہونے والے تحقیقی کام کا تجزیہ کیا گیا۔
گرمیوں میں جب سورج چمکتا ہے تو تیز روشنی اور حرارت خارج کرتا ہے جبکہ سورج کی روشنی مختلف ویو لینتھ پر مشتمل ہوتی ہے۔
یہ ویو لینتھ انفراریڈ اور الٹرا وائلٹ روشنی پر مشتمل ہوتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلکے رنگ کے لباس سورج کی روشنی کی نظر آنے والی ویو لینتھ کو منعکس کر دیتے ہیں جس کے باعث حرارت کم جذب ہوتی ہے۔
اس کے برعکس گہرے یا سیاہ رنگ کے لباس ویو لینتھ کو زیادہ جذب کرتے ہیں جس سے زیادہ حرارت جذب ہوتی ہے۔
تاہم گہرے رنگ کے لباس اگر حرارت زیادہ جذب کرتے ہیں تو ضروری نہیں کہ وہ حرارت پہننے والے کے جسم تک بھی منتقل ہو۔
1980 کی ایک تحقیق میں صحرائے سینا میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو 4 مختلف رنگوں کے لباس پہنا کر دیکھا گیا کہ کس میں زیادہ گرمی لگتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگرچہ سیاہ رنگ سفید کے مقابلے میں ڈھائی گنا زیادہ حرارت جذب کرتا ہے، مگر دونوں رنگوں کے ملبوسات پہننے والوں کو گرمی کا احساس ایک جتنا ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق لباس کا رنگ جو بھی ہو، اگر وہ ڈھیلا ہو تو اس میں جذب ہونے والی حرارت جِلد تک کم پہنچتی ہے۔
اسی طرح 1983 میں ایک تحقیق میں جانوروں پر تجربات کیے گئے اور ان کے جسموں کو مختلف رنگوں سے رنگا گیا۔
نتائج میں گہرے اور ہلکے رنگوں سے حرارت محسوس کرنے کے عمل میں کوئی خاص فرق دریافت نہیں ہوا۔
2014 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ملبوسات کے رنگ گرمی کا احساس دلانے کے حوالے سے زیادہ اہم نہیں ہوتے۔
درحقیقت زیادہ گرمی محسوس ہونے کا انحصار متعدد عناصر پر ہوتا ہے جیسے لباس کی موٹائی کتنی ہے یا کپڑے کی قسم کیا ہے۔
تو اس سوال کا جواب یہ ہے کہ آپ کے لباس کی رنگت سفید ہو یا سیاہ، اگر لباس ڈھیلا یا کھلا ہے تو گرمی کا احساس لگ بھگ ایک جیسا ہی ہوگا۔