31 مئی ، 2023
راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے الزام عائد کیا ہےکہ سکیورٹی ادارے کے لوگوں نے ان کے گھر میں زبردستی گھس کر ملازمین پر بری طرح تشدد کیا۔
ٹوئٹر پر مختلف ویڈیوز جاری کرتے ہوئے شیخ رشید نے الزام لگایا کہ آج صبح 3 بجے رینجرز ، اسلام آباد پولیس اور بعض سول کپڑوں میں ملبوس 80-90 لوگ میرےگھرF-7-4 اسلام آباد میں دروازے توڑکرداخل ہوگئے، اس وقت میں گھرمیں موجودنہیں تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گھر میں آنے والے افراد نے ملازمین کو مارمارکر ان کے بازو توڑدیے، حسب معمول میری دونوں گاڑیاں لائسنسی اسلحہ اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ساتھ لےگئے۔
دوسری جانب شیخ رشید کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں گھر کے ٹوٹے تالوں اور کمرے میں بکھرے سامان کو دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ شیخ رشید نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور سیاست کو گندہ کیا جارہا ہے، میری زندگی کو ختم کرنے کیلئے 3 آدمیوں کو لگادیا گیا ہے، میں موت اور حیات کی اس کشمکش میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں القادر ٹرسٹ کیس ایجنڈے کے وقت موجود نہیں تھا، میری شہزاد اکبر سے کبھی نہیں بنی، اگر میں شامل ہوتا تو نیب میں شہادت ضرور دیتا لیکن کسی بھی جھوٹی شہادت دینے کے بجائے موت کو ترجیح دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے30 ، 30 ہزار کمانے والے ملازمین کو اٹھا کر نامعلوم جگہوں پر لے جایا جارہا ہے، گھروں کو توڑا پھوڑا جارہا ہے، 70 سے 80 افراد نے میرے گھر پر چھاپہ مارا اور گاڑیاں بھی لے گئے، میں 16 بار وزیر رہ چکا ہوں اور خانہ کعبہ کی چھت پر نماز پڑھنے والے 6 مسلمانوں میں شامل ہوں، دھرتی پر ہونے والے ظلم وزیادتی کا نوٹس لیں، اللہ کے بعد آپ اس قوم کی آخری امید ہیں۔