Time 01 جون ، 2023
پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کارکنوں کی نظر بندی کالعدم قرار، تمام افرادکو رہا کرنےکا حکم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

لاہور  ہائی کورٹ نے لاہور سمیت پنجاب کے 11 اضلاع میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےکارکنوں کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام افرادکو فوری طور پر رہا کرنےکا حکم دے دیا۔

جسٹس صفدر سلیم شاہد نے درخواستوں پر 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں ڈاکٹریاسمین راشد سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے احکامات خلاف قانون قرار دے دیے ہیں۔

فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ 9 مئی کے حیران کن واقعے  نے پرامن  اور  جمہوری ملک کی مسخ  شدہ تصویر  پیش کی، امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری تھی۔

عدالت نے لاہور، وزیرآباد، جھنگ، شیخوپورہ ، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدین، گجرات، ننکانہ صاحب،گوجرانوالا اور نارووال میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کو کالعدم قرار دیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہےکہ 9 مئی کو سیاسی لیڈرکی گرفتاری پر ملک بھر میں افسوسناک ردعمل آیا، حکومت نے 9 مئی کے واقعے پر بغیر سوچے سمجھے لاتعداد نظربندی کے احکامات  جاری کیے، حکومت کے پاس شواہد موجود تھے تو فوجداری مقدمات میں گرفتاری  کے لیے بہت وقت تھا۔

جسٹس صفدر سلیم شاہ کا کہنا ہےکہ گرفتار  افرادکو  الزامات کا پتہ  تو ہو  تاکہ وہ اپنا دفاع  کرسکیں، بغیر مقدمات کے شہریوں کو  اٹھا کر جیلوں میں ڈالنا افسوسناک ہے، ڈپٹی کمشنرز کی  جانب سے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی رپورٹ پر شہریوں کو  جیلوں میں ڈال دیا گیا، ڈپٹی کمشنرز کا  نظر بندی کا فیصلہ خود مینٹیننس آف پبلک  آرڈیننس (ایم پی او) 1960 کے سیکشن3کی خلاف ورزی ہے، تمام نظر بند افرادکو فوری طور  رہا کیا جائے۔

مزید خبریں :