9 مئی کے واقعات اچانک پیش نہیں آئے، باقاعدہ منصوبے کے تحت سب کچھ کیا گیا: آئی جی پنجاب

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے یاسمین راشد کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھاکہ 9 مئی کے واقعات منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے، سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف پروپیگنڈا بھی کیا گیا، ان تمام ثبوت عدالتوں میں بھی پیش کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ پہلے سے سلیکٹڈ تھے جو ہوا منصوبہ بندی سے ہوا، جناح ہاؤس، جی ایچ کیو اور ریڈیو پاکستان سمیت دیگر تنصیبات پرایک ہی وقت میں حملے کیے گئے، 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی بیحرمتی کی گئی، شرپسندوں کو شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا ہے، حماداظہر، یاسمین راشد، مراد راس اور دیگر کی کالز کا ریکارڈ موجود ہے۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھاکہ یہ وکٹم کارڈ کھیل رہے ہیں، پہلے کہا 40 بندے مرے ہیں پھر کہا گیا 25 بندے مرے ہیں، کہا گیا جس نے مور چوری کیا اسے تشدد کرکے مار دیا گیا، وہ شخص زندہ ہے ہم نے اس کی ویڈیو پیش کی، یہ بدمست ہاتھی ویڈیوسوشل میڈیا پرڈالتے ہیں اورپھرڈیلیٹ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک ایک کال کا ریکارڈ موجود ہے عدالتوں میں پیش کررہےہیں، 2019 اور 2021 کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئرکی گئیں اورہم پرڈالی گئیں۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھاکہ شرپسندوں کے درمیان کالزکا ریکارڈ موجود ہے جہاں دشمن بھی نہ پہنچ سکے وہاں یہ شرپسند پہنچ گئے، ہماری خواتین افسران کوتشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ یاسمین راشد کی بریت کے خلاف اپیل کریں گے۔

ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملے سےمتعلق کالزکےثبوت بھی موجود ہیں، حماد اظہرکی گرفتاری کےلیےچھاپے مارے جارہے ہیں، کہا جارہا ہے ہم کسی خاص سیاسی جماعت کو ہدف بنارہے ہیں، 9 مئی کو تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سےہدایات دینےکے ثبوت موجود ہیں، 315کالز کی گئیں جو جناح ہاؤس سے متعلق تھیں۔

مزید خبریں :