ایپل کا پہلا مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ ویژن پرو متعارف

ایپل کا پہلا مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ ویژن پرو / فوٹو بشکریہ ایپل
ایپل کا پہلا مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ ویژن پرو / فوٹو بشکریہ ایپل

ایپل نے اپنے پہلے مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ ویژن پرو کو متعارف کرا دیا ہے۔

کمپنی کی سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر ایپل کے سی ای او ٹم کک نے ورچوئل رئیلٹی (وی آر) اور اگیومینٹڈ رئیلٹی (اے آر) ٹیکنالوجی پر مبنی ہیڈ سیٹ کو پیش کیا۔

یہ کمپنی کی جانب سے 8 سال میں متعارف کرائی گئی پہلی اہم ترین ڈیوائس ہے، اس سے قبل 2015 میں ایپل واچ کو پیش کیا گیا تھا۔

ٹم کک نے کہا کہ ویژن پرو کے باعث اب آپ کو کسی ایک ڈسپلے تک محدود رہنے کی ضرورت نہیں، آپ کے اردگرد کا ماحول ہی ایک وسیع کینوس کی شکل اختیار کرلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیوائس ہمیں Spatial کمپیوٹنگ سے متعارف کرائے گی۔

ایپل کے ہیومین انٹرفیس ڈویژن کے نائب صدر ایلن ڈائی نے کہا کہ اس ہیڈ سیٹ سے صارفین کو اپنے اردگرد کا اے آر ورژن دیکھنے یا مکمل ورچوئل رئیلٹی مقام دیکھنے کا تجربہ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ ویژن پرو کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کی آنکھوں، ہاتھوں اور آواز پر انحصار کیا جاتا ہے، آپ محض دیکھ کر سسٹم کے مختلف حصوں کو براؤز کر سکتے ہیں۔

یہ ڈیوائس اگلے سال کے شروع میں صارفین کو دستیاب ہوگی / اے پی فوٹو
یہ ڈیوائس اگلے سال کے شروع میں صارفین کو دستیاب ہوگی / اے پی فوٹو

انہوں نے کہا کہ ڈیوائس کے فرنٹ پر ٹرانسپیرنٹ اسکرین موجود ہے تاکہ آپ اپنے آس پاس کے ماحول کو دیکھ سکیں۔

کمپنی کے مطابق آپ ڈیوائس پر ٹو ڈو لسٹ اور نوٹس پر نظرثانی کر سکتے ہیں، ٹائپ کرتے ہوئے میوزک سن سکتے ہیں۔

اس ڈیوائس میں آئی او ایس ایپس کو چلانا ممکن ہے، یعنی فیس ٹائم کو اے آر ٹیکنالوجی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ویژن پرو میں 3 ڈی کیمرا دیا گیا ہے جسے تصاویر کھینچنے اور وی آر ٹیکنالوجی کے تجربے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اسی طرح ڈیوائس میں ہر آنکھ کے سامنے 4k ڈسپلے دیا گیا ہے جبکہ ایم 2 پراسیسر استعمال کیا گیا ہے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ایسی کوئی ڈیوائس دنیا میں موجود نہیں جو اتنے معیاری 3 ڈی تجربے کو فراہم کرسکے۔

کمپنی کا تو کہنا ہے کہ یہ ایک ڈیوائس ٹی وی، سراؤنڈ ساؤنڈ سسٹم، طاقتور لیپ ٹاپ اور گیمنگ کنسول کا متبادل ہے۔

اس ہیڈ سیٹ کی قیمت 3499 ڈالرز رکھی گئی ہے اور یہ اگلے سال کے شروع میں صارفین کو دستیاب ہوگا۔

مزید خبریں :