Time 09 جون ، 2023
سائنس و ٹیکنالوجی

موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک حیرت انگیز اثر کا انکشاف

ایک تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا / فائل فوٹو
ایک تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا / فائل فوٹو

موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ دیگر سنگین مسائل کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔

اب سائنسدانوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک عجیب اثر کا انکشاف کیا ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث فضائی سفر کے دوران پروازوں کو زیادہ جھٹکوں یا کلیئر ائیر ٹربولینس (سی اے ٹی) کا سامنا ہو رہا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے باعث گرم ہونے والی ہوا سے دنیا بھر میں پروازوں کو سی اے ٹی کا سامنا ہو رہا ہے۔

درحقیقت 1979 سے 2020 تک صرف شمالی بحر اوقیانوس کے اوپر اس طرح کے واقعات کی شرح میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ سی اے ٹی کے دوران گزارے جانے والے ہر منٹ کے دوران طیارے کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ مسافروں اور عملے کے زخمی ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ مسئلہ بہت کم جان لیوا ثابت ہوتا ہے مگر فضائی کمپنیوں کو اس سے نمٹنے کے طریقوں پر غور کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے ہر سال صرف امریکا کو ہی 15 سے 50 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔

ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے کے باعث ائیر ٹربولینس میں اضافہ ہو سکتا ہے مگر نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسا پہلے ہی ہو چکا ہے۔

محققین نے بتایا کہ آنے والی دہائیوں میں پروازوں کے تحفظ کے لیے ٹربولینس کی پیشگوئی اور شناخت کرنے والے بہتر نظاموں پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ پہلے ہی معلوم ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث فضائی سفر پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

بحر اوقیانوس کے اوپر تیز ہواؤں کے باعث سفر کا وقت بڑھ رہا ہے جبکہ درجہ حرارت میں اضافے کے باعث طیارے کم وزن لے جانے مجبور ہیں۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شمالی بحر اوقیانوس (دنیا کے مصروف ترین فضائی راستوں میں سے ایک) پر شدید ٹربولینس کی شرح میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ معتدل جھٹکوں کی شرح میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

محققین کے مطابق اگرچہ امریکا اور شمالی اوقیانوس میں سی اے ٹی کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، مگر یورپ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی اوقیانوس جیسے مصروف فضائی راستوں پر بھی ٹربولینس کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز جرنل میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :