Time 30 جون ، 2023
پاکستان

چمن میں جیل پر نہیں جوڈیشل لاک اپ پر حملہ ہوا: آئی جی جیل بلوچستان

جوڈیشل لاک اپ محکمہ پولیس کی زیرنگرانی ہوتا ہے اور جوڈیشل لاک اپ کی حفاظت کی ذمہ داری متعلقہ ضلعی پولیس آفیسر پر ہوتی ہے: شجاع الدین کاسی/ فائل فوٹو
جوڈیشل لاک اپ محکمہ پولیس کی زیرنگرانی ہوتا ہے اور جوڈیشل لاک اپ کی حفاظت کی ذمہ داری متعلقہ ضلعی پولیس آفیسر پر ہوتی ہے: شجاع الدین کاسی/ فائل فوٹو

کوئٹہ: آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان کا کہنا ہےکہ چمن میں جیل پر نہیں بلکہ جوڈیشل لاک اپ پر حملہ ہوا۔

جیو نیوز سے بات چیت آئی جی جیل بلوچستان شجاع الدین کاسی نے بتایا کہ چمن میں جیل پر نہیں بلکہ جوڈیشل لاک اپ پر حملہ ہوا ہے جس میں 17 قیدی فرار ہوئے ۔

شجاع الدین کاسی نے بتایا کہ جوڈیشل لاک اپ محکمہ پولیس کی زیرنگرانی ہوتا ہے اور جوڈیشل لاک اپ کی حفاظت کی ذمہ داری متعلقہ ضلعی پولیس آفیسر پر ہوتی ہے۔

آئی جی جیل نے بتایا کہ صوبے میں جیلوں کی تعداد 11 ہے جس میں 3 ہزار قیدی ہیں ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا نوٹس

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے چمن جیل پر حملے اور 17 خطرناک قیدیوں کے فرار کا نوٹس لے لیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے چمن جیل پر 17 خطرناک قیدیوں کے فرار کے واقعے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے مشترکہ کارروائی کریں۔

مزید خبریں :