Time 13 جولائی ، 2023
سائنس و ٹیکنالوجی

موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک اور حیرت انگیز اثر کا انکشاف

ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا / فوٹو بشکریہ ناسا
ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا / فوٹو بشکریہ ناسا

موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین پر کافی کچھ تبدیل ہو رہا ہے اور اب اس کے ایک اور ممکنہ حیرت انگیز اثر کا انکشاف ہوا ہے۔

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں سمندروں کا رنگ تبدیل ہو رہا ہے اور ممکنہ طور پر ایسا موسمیاتی تبدیلیوں  کی وجہ سے ہو رہا ہے۔

جرنل نیچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ سمندر کا گہرا نیلا رنگ وقت کے ساتھ سبز میں تبدیل ہو رہا ہے، خاص طور پر استوا کے قریبی حصوں میں یہ اثر زیادہ نمایاں ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہمیں اس بات کی پروا اس لیے نہیں کہ رنگ تبدیل ہو رہا ہے بلکہ یہ اس لیے اہم ہے کیونکہ اس سے ماحولیاتی نظام میں آنے والی تبدیلیوں کی عکاسی ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے برطانیہ کی ساؤتھ ہیمپٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے امریکی خلائی ادارے ناسا کے Modis-Aqua سیٹلائیٹ کے 20 سال کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی۔

تحقیق کے دوران سمندری رنگت میں تبدیلیوں کے رجحان کا جائزہ گہرائی میں جاکر لیا گیا۔

ایک کمپیوٹر ماڈل کے ذریعے یہ دیکھا گیا کہ اگر انسانی سرگرمیوں کے باعث موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا نہ ہوتا تو سمندروں کا رنگ کیا ہوتا۔

نتائج سے واضح ہوا کہ موسمیاتی بحران کے باعث سمندری رنگت میں واضح تبدیلی ہوئی ہے۔

محققین نے بتایا کہ لگ بھگ دنیا بھر کے سمندروں کی رنگت میں تبدیلی واضح ہے۔

اب تک سائنسدانوں نے دنیا بھر میں سمندروں کے 56 فیصد سے زائد رقبے پر رنگت کی تبدیلیوں کو دریافت کیا ہے۔

محققین نے بتایا کہ بیشتر حصوں میں 'سبز رنگ' واضح ہے مگر کچھ مقامات پر سرخ یا نیلے رنگ میں اضافہ یا کمی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بہت زیادہ تباہ کن تبدیلیاں نہیں، مگر اس سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ انسانی سرگرمیاں عالمی حیاتیاتی کرے پر اس طرح اثرانداز ہو رہی ہیں جن کو ہم سمجھنے کے قابل نہیں۔

ماہرین کے مطابق اس دریافت سے موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک اور اثر کا انکشاف ہوتا ہے، مگر یہ واضح نہیں کہ سمندر کے اندر ایسا کیا ہو رہا ہے جس کے باعث اس کی رنگت تبدیل ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ جاننے سے اس تبدیلی کے ماحولیاتی اثرات کو سمجھنے میں بھی مدد مل سکے گی۔

مزید خبریں :