15 جولائی ، 2023
کراچی: آئی جی سندھ نے منگھو پیر میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے مرنے والے نوجوان کے قتل کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
ڈی آئی جی سی آئی اے شرجیل کھرل کی سربراہی میں کمیٹی نے تحقیقاتی عمل کا آغاز کردیا ہے۔
کراچی پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ایس ایس پی جنید شیخ اور ایس ایس پی ذیشان صدیقی، ڈی ایس پی ممتاز مگسی، نعیم احمد اور ایس ایچ او ایس آئی یو شبیر حسین کمیٹی میں شامل ہیں۔
6 رکنی کمیٹی واقعہ کی مکمل تحقیقات کرکے ملوث افراد کو گرفتار کرے گی۔
آئی جی سندھ نے 10 روز میں کمیٹی سے مکمل تفصیلات کے ساتھ رپورٹ طلب کرلی۔
کراچی کے علاقے منگھوپیر میں نہ رکنے پر پولیس کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوا، یہ واقعہ 12 جولائی کو پیش آیا۔
واقعےکے بعد اہلخانہ نےلاش تھانےکے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بتایا کہ ہاشم 15 سے زائد سال سے دبئی میں مقیم تھا اور شادی کرنےکے لیے کراچی آیا تھا، مقتول کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی، مقتول واپس جانے سے قبل شاہ نورانی کے مزار پر دوست کے ساتھ زیارت کے لیےگیا تھا، واپس آتے ہوئے نہ رکنے پر پولیس نے دونوں پر فائرنگ کی۔
پولیس کا مؤقف
دوسری جانب پولیس کا واقعے سے متعلق کہنا تھاکہ عینی شاہدین کے مطابق جائے وقوعہ پر پولیس موبائل کھڑی تھی، موٹرسائیکل سوار افراد کو رکنے کا اشارہ کیا تو وہ نہیں رکے، پولیس موبائل میں موجود اہلکاروں نے پیچھا کرنےکے بعد موٹرسائیکل سواروں پر فائرنگ کی، فائرنگ کرنے والی پولیس موبائل کس تھانے یا محکمے کی تھی اس کی تصدیق کر رہے ہیں، وہاں کسٹمز نے ناکہ لگا رکھا تھا۔