جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی مدد سے 13 ارب سال قبل تخلیق پانے والا بلیک ہول دریافت

ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دریافت ہونے والا یہ اب تک کا قدیم ترین بلیک ہول ہے، جو ایک انتہائی عمر رسیدہ کہکشاں کی گہرائی میں واقع ہے: ںاسا— فوٹو: فائل
ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دریافت ہونے والا یہ اب تک کا قدیم ترین بلیک ہول ہے، جو ایک انتہائی عمر رسیدہ کہکشاں کی گہرائی میں واقع ہے: ںاسا— فوٹو: فائل

جیمیز ویب ٹیلی اسکوپ نے اپنے خلائی سفر کے آغاز سے اب تک کئی حیرت انگیز دریافتیں کر چکی ہے، حال ہی میں فلکیاتی سائنسدانوں نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے سُپر سائز کا ایک بلیک ہول دریافت کرلیا ہے جو آج سے 13 ارب سال پہلے وجود میں آیا۔

اس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دریافت ہونے والا یہ اب تک کا قدیم ترین بلیک ہول ہے، جو ایک انتہائی عمر رسیدہ کہکشاں کی گہرائی میں واقع ہے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق یہ کہکشاں بِگ بینک کے 570 ملین سال بعد وجود میں آئی۔ اس سُپر سائز بلیک ہول کا حجم ہمارے سورج سے کوئی 9 ملین گنا پڑا ہے۔

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی مدد سے 2 دیگر بلیک ہولز اور 11 نئی کہکشائیں بھی دریافت ہوئی ہیں۔

ایکٹو بلیک ہول جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے بگ بینگ سے 570 ملین سال بعد بننے والی CEERS 1019 نامی گیلکسی کی گہرائیوں میں دریافت کیا گیا ہے۔

ناسا سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی مدد سے اب تک  کی دریافتوں اور مستقبل کی امکانی دریافتوں کے بعد  ستاروں اور کہکشاؤں کو بننے اور فنا ہونے کے بارے میں مزید گھری معلومات حاصل ہو سکے گی اور ممکن ہے کہ اس سے فلکیات کے تحقیقی مطالعات کیلئے ہماری سوچنے اور سمجھنے کے طریقے ہی تبدیل ہو جائیں۔

مزید خبریں :