Time 20 جولائی ، 2023
پاکستان

توشہ خانہ کیس: تحائف سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان جھوٹ تھا، گواہوں کے بیانات ریکارڈ

عمران خان نہ آئے تو جج نے ان کے وکیل خواجہ حارث کو عمران خان کا نمائندہ مقرر کر کے گواہوں کے بیان قلم بند کیے۔ فوٹو فائل
عمران خان نہ آئے تو جج نے ان کے وکیل خواجہ حارث کو عمران خان کا نمائندہ مقرر کر کے گواہوں کے بیان قلم بند کیے۔ فوٹو فائل

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف توشہ خانہ کیس میں تحائف کی مالیت سے متعلق دو گواہوں نے اپنے بیانات عدالت میں ریکارڈ کرا دیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے 2019 میں 4 قیمتی تحفے توشہ خانے سے لیے، 10 کروڑ کے تحفوں کی مالیت 2 کروڑ ظاہر کی پھر مانا کہ تحفے 5 کروڑ 80 لاکھ میں فروخت کیے، الیکشن کمیشن کے فارم بی میں اسی سال ڈکلیئر بھی نہیں کیے، تحقیقات کے مطابق 5 کروڑ 80 لاکھ کی ٹرانزیکشن کاغذات سے ثابت نہیں ہوتی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے مانا کہ 20-2019 میں مزید 3 قیمتی تحفے خریدے، اسی سال بیچے مگر نہ گوشواروں میں ظاہر کیے اور نہ ہی الیکشن کمیشن کے فارم بی میں لکھوائے۔

حقائق سے معلوم ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان جھوٹ پر مبنی تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے 21-2020 میں 5 قیمتی تحائف لیے، فارم بی میں بطور قیمتی تحائف ظاہر کیے لیکن تحائف کا نام لیا نہ تفصیلات ظاہر کیں۔

توشہ خانہ کیس میں دو گواہوں وقاص ملک اور مصدق انور نے جج ہمایوں دلاور کو بیانات ریکارڈ کروا دیے، عمران خان نہ آئے تو جج نے ان کے وکیل خواجہ حارث کو عمران خان کا نمائندہ مقرر کر کے گواہوں کے بیان قلم بند کیے، جرح کل سے شروع ہو گی۔

مزید خبریں :