22 جولائی ، 2023
بھارتی ریاست منی پور میں تقریباً ڈھائی ماہ سے دو قبیلوں میٹی اور کوکی کے درمیان لسانی فسادات کا سلسلہ جاری ہے اور اس حوالے سے اب بھارت میں بڑے پیمانے پر آوازیں بھی اٹھ رہی ہیں۔
کئی دنوں سے جاری فسادات میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، اس کے علاوہ ریاست منی پور میں درجنوں مکانات کو جلایا بھی جا چکا ہے
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ریاستی انتظامیہ کو حالات کنٹرول کرنے کے لیے سخت انتظامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے لڑکیوں کو برہنہ کر کے پریڈ کروانے والے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے۔
اب سوشل میڈیا پر میٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے رہنما پرامود سنگھ کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کوکی قبیلے کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
ایک بھارتی صحافی کو انٹرویو کے دوران پرامود سنگھ کو واضح طور پر یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ تمام کوکی قبیلے کو صفحہ ہستی سے ختم کر دیا جائے گا کیونکہ کوکی قبیلے کے افراد ضروریات زندگی کو میٹی قبیلے تک پہچننے سے روک رہے ہیں۔
بھارتی صحافی کی جانب سے پرامود سنگھ سے دوبارہ پوچھا گیا کہ آپ کوکی قبیلے کے افراد کے خلاف باقاعدہ مہم چلانے کی بات کر رہے ہیں جس پر میٹی قبیلے کے رہنما کا کہنا تھا جی ہاں، ایسا ہو گا۔
بھارتی ریاست میں اکثریت میٹی اور اقلیتی کوکی قبائل میں تنازع چل رہے اور ریاست میں ہونے والے فسادات میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، اس کے علاوہ کئی گرجا گھروں، سرکاری دفاتر اور گھروں کو بھی نذر آتش کیا جا چکا ہے۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے رہنما این بائرن سنگھ 2017 سے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں اور ریاست میں 53 فیصد آبادی ہندو میٹی قبیلے کی ہے جبکہ ریاست میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے کوکی اقلیتی قبیلے کی شرح 16 فیصد ہے۔